منی بجٹ تیار ہے حکومت کے گرین سگنل پر پیش کردیں گے، چیئرمین ایف بی آر

معاشی ماہرین کا کہنا ہے منی بجٹ کی وجہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا اور مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین ڈاکٹر اشفاق احمد نے کہا ہے کہ منی بجٹ تیار ہو چکا ہے حکومت جب کہے گی پیش کردیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ معیشت ٹیکسز میں چھوٹ اور ٹیکسز میں رعایتیں دینے کی متحمل نہیں ہے، اس لیے سیلز ٹیکس کی چھوٹ واپس لے لیں گے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین ڈاکٹر اشفاق احمد نے واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ منی بجٹ تیار ہے اور اس کے لیے ٹیکس کی کئی ترامیم کا مسودہ بھی تیار کرلیا ہے جسے حکومت کے کہنے پر وفاقی کابینہ اور پھر پارلیمنٹ میں پیش کردیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے

پی ایس ایکس میں شدید مندی، 100 انڈیکس میں 1053 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ

آئی ایم ایف کی کڑی شرائط پر عمل شروع، پیٹرولیم لیوی میں 4 روپے اضافہ

اسلام آباد میں چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر اشفاق احمد  نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں بتایا کہ سیلز ٹیکس کی چھوٹ ہے اسے واپس لیا جارہا ہے۔

چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ  لگژری اشیاء کی درآمدات پر ٹیکس لگائے جائیں گے، درآمدی گاڑیوں پر اضافی ٹیکس کی سفارش کی ہے۔ کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات پر ٹیکس چھوٹ برقرار رہے گی۔

اس سے قبل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ  کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر نے بتایا تھا کہ  اسٹیل سیکٹر کے ریلیف مانگا جا رہا ہے انہوں نے اس مطالبہ پر صاف صاف بتا بھی دیا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات ہیں۔ معاشی حالت اور وسائل کی  پوزیشن ٹائٹ ہے اور ایسے میں ریلیف فراہم کرنا ناممکن ہے۔

چئیرمین ایف بی آر نے اجلاس میں بریفنگ کے دوران فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں مسائل کا برملا اظہار بھی کر دیا۔ کہتے ہیں پارلیمنٹ بل پاس کرتی ہیں عملدرآمد کیلئے ہمیں کہا جاتا ہے۔ مشکلات میں ٹیکس ہدف کا حصول خاصا مشکل ہوتا ہے تاہم ایف بی آر اپنے طور پر بھرپور کوششیں کرکے ٹیکس آمدن بڑھانے میں مصروف ہے۔

دوسری جانب معاشی ماہرین نے منی بجٹ کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ منی بجٹ سے مزید ٹیکسز لگیں گے، مزید ڈیوٹیز بڑھیں گی اور پیٹرولیم مصنوعات پر مزید لیوی بڑھے گی جس سے مہنگائی کا ایک نیا طوفان آئے گا۔ غریب آدمی پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پسا ہوا ہے ، لوگ خودکشیوں پر پہلے ہی مجبور ہیں۔ اگر روز مرہ کی اشیاء کی قیمتوں پر ٹیکسز بڑھانے کاسلسلہ جاری رہا تو پھر لوگوں کی قوت خرید مزید جواب دے جائے گی۔

متعلقہ تحاریر