کراچی میں نرسنگ اسٹاف کا احتجاج، سندھ سیکریٹریٹ کے سامنے دھرنا
نرسنگ اسٹاف کا کہنا ہے جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے جائیں گے اسپتالوں کی او پی ڈی میں کام بند رہےگا۔
کراچی میں نرسنگ اسٹاف نے ملازمتوں کی مستقلی کے لیے احتجاج کرتے ہوئے سندھ سیکریٹریٹ کی جانب مارچ شروع کردیا ہے جبکہ پولیس نے سندھ اسمبلی اور سیکریٹریٹ کی جانب جانے والے راستے رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کر دیے ہیں۔
ملازمتوں کی مستقلی اور الاؤنسز میں اضافے کے لیے احتجاج کرنے والی نرسز کا کہنا ہے جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں کیے جائیں گے اسپتالوں کی او پی ڈی میں کام بند رہے گا۔
یہ بھی پڑھیے
ڈاکٹرز ہر جگہ سفید کوٹ پہن کر نہیں گھوما کریں، ڈاکٹر شازیہ شاہ
اومی کرون کا خطرہ، سکھر ضلعی انتظامیہ کا ویکسینیشن مہم تیز کرنے کا فیصلہ
احتجاج کرنے والے نرسز نے اپنے ہاتھوں میں پلےکارڈ اور بینرز بھی اٹھا رکھے جن پر انہوں نے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بھی لکھے ہوئے۔
کراچی پریس کلب سے آگے پولیس نے گاڑیاں کھڑی کرکے سندھ سیکریٹریٹ کے جانے والے راستوں کو سیل کردیا ہے۔ نرسز کا مطالبہ ہےکہ ان کے گرفتار ساتھیوں کو رہا کیا جائے اور کووڈ 19 کے دوران ڈیوٹی کرنے والے نرسنگ اسٹاف کو مستقل کیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت ہمارے ساتھ انصاف کرے اور کیے ہوئے وعدے پورے کرے۔
سندھ سیکریٹریٹ کے سامنے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ ساتھ لیڈیز پولیس کی بھی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔ نرسز اسٹاف کے مارچ کو روکنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج بھی کیا تاہم میل اور فی میل نرسز ڈٹا رہا۔ پولیس کے جانب سے احتجاج کرنے والے میل نرسنگ اسٹاف کے کئی ممبران کی گرفتار کے باوجود نرسز کا احتجاج جاری ہے۔