ریپ سے لطف اٹھانے کا مشورہ،بھارتی عوام سیخ پا، ایم ایل اے کے استعفےکا مطالبہ

کرناٹکا اسمبلی میں کانگریس ایم ایل اے رمیش کمار کے بیان پر اسپیکر سمیت اراکین کے قہقے، قانون ساز اسمبلی میں مسخرہ پن کا مظاہرہ کیے جانے پر سماجی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی، معاملہ معافی سے آگے نکل گیا، عوام نے استعفے کا مطالبہ کردیا

ہندوستانی ریاست کرناٹکا کی قانون ساز اسمبل میں کانگریس ایم ایل اے رمیش کمار کی جانب سے ریپ کے دوران متاثرہ خواتین کو مزہ لینے کے بیان پر پورے بھارت میں عوامی اور سماجی سطح پر غصے کی لہر دوڑ گئی۔

بیان پر اسمبلی کے قہقوں سے زعفران زار ہونے کے بعد سماجی اور عوامی حلقے حرکت میں آگئے اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر،انسٹا اور دیگر سطح پر شدید ترین الفاظ میں بیان کی نہ صرف مذمت کی گئی بلکہ کہا گیا کہ اسمبلیاں قوموں کی تعمیر کیلئے ہوتی ہیں تاہم یہاں سے الٹی گنگا بہہ رہی ہے۔

اس حوالے سے ماضی کی معروف اداکارہ پوجا بھٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیئے

او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا اجلاس، افغانستان گفتگو کا محور ہوگا

پوجا بھٹ کی جانب سے ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ قوموں کے تعمیری مقام پر اس طرح کی نامناسب بات نہ صرف قابل مذمت بلکہ لمحہ فکریہ ہے۔
ہندوستان کے معروف سیاسی تجزیہ نگار پرکالا پربھاکر نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ او میرے خدا! او میرے خدا! مجھے اس پر یقین نہیں آرہا، کیا ایسا بھی کوئی کرسکتا ہے۔ !!!یہ کیا ہے؟ یہ لوگ وہاں کیسے پہنچے؟ یہ لوگ اپنے آپ کو یہ الفاظ کہنے اور ان پر ہنسنے کے لیے کیسے لاتے ہیں؟
جس کے جواب میں پوجا بھٹ نے لکھا کہ یہ المناک منظر ہے اور آپ نے بالکل ٹھیک کہا ہے، یہ لوگ اپنے آپ کو یہ الفاظ کہنے اور ان پر قہقے لگانے کیلئے کیسے لاسکتے ہیں۔ اس طرح کی توہین آمیز گفتگو کا غیرحساس ردعمل میری کتابوں میں بھی اتنا ہی گھٹیا ہے۔

کانگریس ایم ایل اے رمیش کمار کے بیان پر ہندوستان بھر میں عوام سراپا احتجاج ہیں اور اب تو یہ مطالبہ بھی زور پکڑ رہا ہے کہ اب محض معافی سے بات نہیں بنے گی بات بہت آگے تک جاپہنچی ہے چنانچہ استعفیٰ ناگزیر ہوچکا ہے۔

متعلقہ تحاریر