مخدوم احمد محمود نے زرداری کے ترپ کے پتے نوازشریف کو شو کردیے
پیپلزپارٹی جی ڈی اے اور ق لیگ کے تعاون سے حکومت گراکر بلاول کو ڈیڑھ سال کیلیے وزیراعظم بنوانے کی خواہاں، نوازشریف نے فوری الیکشن کا مطالبہ کردیا
پیپلزپاٹی جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم احمد محمود نے سابق صدر آصف زرداری کے ترپ کے پتے نوازشریف کو شو کردیے، لندن میں ہونے والی بڑی سیاسی ملاقات کی اندرونی کہانی نیوز 360سامنے لے آیا۔
نیوز360 کے ذرائع کے مطابق لندن میں نوازشریف کی رہائش گاہ پر ہونے والی ملاقات میں مخدوم احمد محمود نے قائد ن لیگ کو آگاہ کیا کہ پیپلزپارٹی نے تحریک انصاف کی حکومت گرانے کا فارمولا تیار کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
وزیراعظم کا امیدوار کون؟ شہباز اور مریم کو لے کر ن لیگ میں بغاوت شروع
پی پی 206 کا ضمنی انتخاب، لوٹے بمقابلہ لوٹے
ذرائع کے مطابق مخدوم احمد محمود نے ملاقات میں حکومت گرانے کیلیے نوازشریف سے ن لیگ کا تعاون طلب کرلیا۔ مخدوم احمد محمود نے دعویٰ کیا کہ قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کیلیے حکومت کے دو بڑے اتحادیوں کو رام کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ ق اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس(جی ڈی اے) نے پیپلزپارٹی کو حکومت گرانے کیلیے گرین سگنل دیدیا ہے۔اب گرتی ہوئی دیوار کو آخری دھکا لگانے کیلیے ن لیگ کا تعاون درکار ہے۔
ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف نے مخدوم احمد محمود کی جانب سے پیش کی گئی پیپلزپارٹی کی تجویز کا خیر مقدم کیا تاہم انہوں نے حکومت گرانے کے بعد فوری طور پر قومی انتخابات کرانے کی شرط عائد کردی تاہم پیپلزپارٹی نے فوری انتخابات کرانے کے مطالبے پر تحفظات کااظہار کیا ہے۔ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی حکومت گرانے کے بعد چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو ڈیڑھ سال کے لیے وزیراعظم بنانا چاہتی ہے اور فوری انتخابات کے لیے تیار نہیں ہے۔
نیوز 360 کے ذرائع کے مطابق لندن میں نوازشریف اور مخدوم احمد محمود کی ملاقات کے دوران پیپلزپارٹی شعبہ خواتین کی صدر اورسابق صدر آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور بھی لندن میں موجودتھیں اور قائد ن لیگ اور صدر پیپلزپارٹی پنجاب کی ملاقات میں ہونے والی پیش رفت سے پل پل آگاہ کیا جارہا تھا۔
نیوز 360 کے ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے قائد ن لیگ سے ملاقات کیلیے مخدوم احمد محمود کاانتخاب بھی اہم وجہ سے کیا ہے۔ذرائع کے مطابق مخدوم احمد محمود جی ڈے اے کے سربراہ پیرپگارا پیر صبغت اللہ شاہ راشدی کے قریبی عزیز ہونے کے ساتھ ساتھ تحریک انصاف کے ناراض رہنما جہانگیر ترین کے بھی قریبی عزیز ہیں جبکہ ق لیگ کے ساتھ بھی ان کے قریبی مراسم ہیں۔
ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف زرداری کا خیال ہے کہ ملک کے اہم دفاعی ادارے میں ہونے والی انتظامی تبدیلی کے بعد اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہوچکی ہے ، اس وجہ سے حکومت گرانے کا یہ بہترین موقع ہے لیکن مسلم لیگ ن بلاول بھٹو زرداری کو وزیراعظم بنواکر پنجاب اپنے ہاتھ سے کھونے کیلیے تیار نہیں ہے اور فوری طور پر عام انتخابات کروانا چاہتی ہے۔اس تمام صورتحال میں نوازشریف کی جانب سے آصف زرداری کی تجویزمسترد کیے جانے کے بعد پیپلزپارٹی کی بیل منڈھے چڑھتے نظر نہیں آرہی۔