سوئس حکومت نے سال نو سے شہریوں کو جنسیت تبدیل کرنے کی اجازت دیدی

سوئٹزرلینڈ کے شہری یکم جنوری 2022 کے آغاز سے قانونی طور پر اپنی جنس تبدیل کر سکیں گے۔

سوئزلینڈ حکومت کی جانب سے اپنے شہریوں کو جنس تبدیل کرنے کی قانونی حیثیت دیدی گئی ہے۔ سوئس شہری حکومتی اجازت ملنے کے بعد سال نو سے جنس تبدیل کراسکتے ہیں۔

سوئٹزرلینڈ کے سول کوڈ میں لکھے گئے نئے قوانین کے تحت، 16 سال یا اس سے زیادہ عمر کا کوئی بھی فرد جو قانونی سرپرستی کے تحت نہیں ہے، سول رجسٹری آفس میں خود اعلان کے ذریعے اپنی جنس اور قانونی نام کو ایڈجسٹ کر سکےگا جبکہ کم عمر افراد اور بالغ افراد کو سرپرست کی رضامندی درکار ہوگی۔

یہ بھی پڑھیے

سوئٹزرلینڈ میں لوگ یکم جنوری سے سول رجسٹری آفس کا دورہ کرکے قانونی طور پر جنس تبدیل کر سکیں گے، مذکورہ اقدام کا مقصد سوئزرلینڈ کو یورپ کی صنفی خود شناسی کی تحریک میں سب سے آگے رکھنا ہے۔

سوئٹزرلینڈ براعظم کے ان چند ممالک آئرلینڈ، بیلجیم، پرتگال اور ناروے میں شامل ہوگیا ہے جو کسی شخص کو ہارمون تھراپی، طبی تشخیص یا مزید تشخیص کے اقدامات کے بغیر قانونی طور پر جنس تبدیل کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔

یاد رہے کہ سوئٹزرلینڈ نے ستمبر میں ہم جنس جوڑوں کیلئے بچے گود لینے کے حق کیلئے ووٹ دیا، سوئٹزرلینڈ ایسا کرنے والے مغربی یورپ کے آخری ممالک میں سے ایک ہے۔

متعلقہ تحاریر