حکومت نے عوام پر منی بجٹ مسلط کردیا،اپوزیشن رہنما آرام کرتے رہ گئے

قومی اسمبلی کے اہم ترین اجلاس میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور آصف زرداری غیرحاضر رہے

حکومت نے قومی اسمبلی میں منی بجٹ پیش کرکے 343ارب روپے کا اضافی بوجھ عوام کی کمر پر لادھ دیا۔مگر اپوزیشن کے 3سرکردہ رہنما قائد حزب اختلاف شہباز،چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف زرداری ایوان سے غیرحاضر رہے اور قیادت سے محروم اپوزیشن ارکان ہلڑ بازی  کرتے رہے۔

جمعرات کو قومی اسمبلی میں فنانس  ترمیمی بل پیش کیے جانے سے قبل اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سمیت حزب اختلاف کے رہنماؤں نے حکومت کو ناکام بنانے کیلیے بلند بانگ دعوے کیے تھے مگر جب  اپوزیشن کی قیادت کا وقت آیا تواپوزیشن لیڈر شہبازشریف سمیت اپوزیشن کی تمام سرکردہ قیادت بشمول  چیئر مین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور آصف ایوان  سے غیر حاضر ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیے

منی بجٹ پیش، اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا

اس اہم موقع پر قیادت سے محروم اپوزیشن  ارکان حکومتی بینچز  پر جا کر وزیرخزانہ سینیٹر شوکت ترین کو گھیر لیا۔اپوزیشن ارکان کسی منطق اور دلیل سے حکومت کا راستہ روکنے کے بجائے ہلڑ بازی،نعرے بازی اور شور شرابہ ہی کرتے رہ گئے بلکہ نوبت یہاں تک پہنچ گئی کہ پیپلزپارٹی کی رکن شگفتہ جمانی نے پی ٹی آئی کی رکن غزالہ سیفی کو تھپڑ دے مارا۔ غزالہ سیفی کارروائی چھوڑ کر چلی گئیں اور میڈیا کو  بتایا کہ شگفتہ نے ان کا ہاتھ مروڑا جس کے باعث ان کی  انگلی فریکچر ہوگئی ہے اور وہ شگفتہ جمانی کیخلاف  پرچہ کرائیں گی۔

قومی اسمبلی میں قیادت سے محروم اپوزیشن کو سینئر صحافی مظہر عباس نے کپتان  کے بغیر میچ کھیلنے جیسا قرار دیدیا۔مظہر عباس نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ قومی اسمبلی کے اہم ترین اجلاس  میں  مایوس کن کردار، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی جانب سے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے کے بعد منی بجٹ پاس ہونے کا امکان ہے۔ یہ کپتان کے بغیر میچ کھیلنے جیسا ہے۔

اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے دوران اہم قوانین محصولات (ترمیم سوئم) آرڈیننس 2021ء، فوڈ سیکیورٹی فلو اینڈ انفارمیشن آرڈیننس 2021ء، تحقیقاتی کونسل برائے آبی وسائل (ترمیمی) آرڈیننس 2021، سرکاری نجی شراکتی اتھارٹی (ترمیمی) آرڈیننس 2021، انتخابات (ترمیم سوئم) آرڈیننس 2021، وفاقی حکومت املاک ، انتظام اتھارٹی آرڈیننس 2021، سرکاری املاک (تجاوزات کا خاتمہ) آرڈیننس 2021، برقی توانائی کی پیداوار، ترسیل و تقسیم کے انضباط (ترمیمی) آرڈیننس 2021 میں 120 دن کی توسیع کی قراردادیں منظور کرلی گئیں۔قومی اسمبلی میں پیش کیے گئے ضمنی مالیاتی بل 2021ء اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان 2021ء بل پرآئندہ سیشن میں  بحث ہوگی۔بعد ازاں قومی اسمبی کا اجلاس جمعہ دن 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

وزیر مملکت فرخ حبیب نے  بھی قومی اسمبلی کے اہم ترین اجلاس سے غیر حاضری پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کوتنقید کا نشانہ بنایا ۔اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں فرخ حبیب نے کہا کہ فنانس بل میں ترامیم کے موقع پر شہباز اور بلاول لاپتہ رہے، آج بھی اپوزیشن کا رویہ غیر جمہوری تھا، اپوزیشن ارکان دلیل سے بات کے بجائے  طوفان بدتمیزی برپا کرتے رہے، قانون سازی روکنے کے دعوے دار  رفو  چکر ہوگئے۔

متعلقہ تحاریر