برادر ملک کی امداد، پاکستان سے افغانستان کو غذائی اجناس کی ترسیل کا آغاز

ہمسایہ ملک افغانستان کو جذبہ خیر سگالی کے تحت پاکستان کی جانب سے 5 ارب روپے کی خطیر رقم سے ہمونیٹرین ایڈ کی ترسیل شروع کردی گئی۔

حکومت پاکستان کی جانب سے پڑوسی ملک افغانستان کو 50 ہزار ٹن گندم فراہم کی جائے گی اور اس سلسلے کی پہلی کھیپ 50 ٹرکوں پر مشتمل امدادی قافلہ افغان حکام کے حوالے کردیا گیا ہے۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے اسٹیبلشمنٹ ارباب شہزاد نے زیرو پوائنٹ طورخم میں پاکستان کے عوام کی جانب سے امداد افغان ذمہ داران کے حوالے کی۔

یہ بھی پڑھیئے

حکومت نے عوام پر منی بجٹ مسلط کردیا،اپوزیشن رہنما آرام کرتے رہ گئے

اس موقع پر ذرائع ابلاغ عامہ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ارباب شہزاد کا کہنا تھا کہ افغانستان ہمارا اسلامی ملک ہے اور ہم انسانی ہمدردی کی خاطر ان کی ہر ممکن مدد کرتے رہیں گے۔ بین الاقوامی اداروں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہئے جبکہ اس سلسلے میں پاکستان اپنا کردار ادا کررہا ہے۔

افغان حکام نے پاکستان کے لوگوں اور حکام کا امداد سامان کی ترسیل پر شکریہ ادا کیا اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ ان کو اپنا حق دیا جائے تاکہ افغان عوام کی مشکل ختم ہوسکے۔

کابل میں پاکستانی سفارتکار عبداللہ نے عالمی دنیا سے اپیل کی ہے کہ معاشی بحران کےباعث افغانستان میں انسانی المیہ جنم لے رہاہے۔ طورخم سرحدپرمنعقدہ تقریب میں سفارتکارنےافغانستان کی بھیانک صورتحال پیش کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت لاکھوں بچوں کو غذائی قلت کا سامنا ہے۔

پاکستانی قونصلر جنرل عبداللہ نے کہا کہ اقوام متحدہ ٹیموں کے سروے کے مطابق افغانستان کی 38 ملین آبادی میں سے 25 ملین شہریوں کو غذائی قلت کا سامنا ہے۔

متعلقہ تحاریر