ریحام خان کا گاڑی پر فائرنگ کا دعویٰ ایف آئی آر میں جھوٹا ثابت
ریحام خان عالمی طاقتوں کا ایجنڈا لیکر پاکستان آئیں، اسٹیبلشمنٹ مخالف صحافیوں سے ملاقاتیں کیں،واپسی سے قبل ڈرامہ رچایا
![ریحام خان](https://news360.tv/wp-content/uploads/2020/12/خان-6.jpg)
وزیراعظم عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کا اپنی گاڑی پر فائرنگ کا دعویٰ ان کے پرسنل سیکریٹری کی جانب سے کٹوائی گئی ایف آئی آر نے ہی جھوٹاثابت کردیا۔
ریحام خان نے گزشتہ روز دعویٰ کیا تھا کہ اپنے قریبی رشتے دار کی شادی سےواپسی پر ان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ریحام خان کی گاڑی پر مبینہ فائرنگ، مقدمہ درج
زلفی بخاری ریحام خان کیس، بلاول بھٹو کے لیے سبق ہے
On the way back from my nephew’s marriage my car just got fired at & two men on a motorbike held vehicle at gunpoint!! I had just changed vehicles.
My PS & driver were in the car. This is Imran Khan’s New Pakistan? Welcome to the state of cowards, thugs & the greedy!!— Reham Khan (@RehamKhan1) January 2, 2022
سابق خاتون اول نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ بھتیجے کی شادی سے واپسی پر میری گاڑی پر فائرنگ کی گئی اور موٹر سائیکل پر سوار دو مسلح افراد نے بندوق کی نوک پر گاڑی کو روکا، میں نے تھوڑی دیر پہلے ہی گاڑی تبدیل کی تھی لیکن میراپرسنل سیکریٹری اور ڈرائیور گاڑی میں تھے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ ہے عمران خان کا نیا پاکستان؟ بزدلوں، ٹھگوں اور لالچیوں کی ریاست میں خوش آمدید!!
Shams Colony Station Islamabad application submitted. Awaiting FIR.
👇🏽 pic.twitter.com/HSUtIRlABy— Reham Khan (@RehamKhan1) January 3, 2022
ریحام نے ایک اور ٹوئٹ میں ایف آئی آر کے اندراج کیلیے دی گئی آئن لائن درخواست کا عکس بھی شیئر کیا۔ لیکن حیران کن طورپراسلام آباد کے تھانہ شمس کالونی میں ریحام خان کے پرسنل اسسٹنٹ بلال عظمت کی مدعیت میں درج کی گئی ایف آئی آر میں فائرنگ کا کوئی ذکر ہی نہیں کیاگیا۔
ایف آئی آر کے مطابق 25 سے 30 سال عمر کے موٹرسائیکل سوار 2 مسلح ملزمان نے ان کی گاڑی کو دو مرتبہ روکنے اور انہیں گاڑی سے نکالنے کی کوشش کی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ واقعے سے قبل گاڑی پورا دن ریحام خان کے زیراستعمال رہی تھی اور کچھ دیر پہلے ہی ریحام خان نے گاڑی تبدیل کی تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اقدام کا مقصد ریحام خان کو ڈرانا تھا۔
نیوز 360 کے ذرائع کے مطابق ریحام کے اس اسٹنٹ کا مقصد میڈیا کی توجہ حاصل کرنا تھا تاہم میڈیا نے ریحام خان اور ان کے سیکریٹری کے بیانات میں تضاد کے باعث اس خبر کو کوئی خاص اہمیت نہیں دی۔ذرائع کے مطابق ریحام عالمی طاقتوں کے ایجنڈے پر ان دنوں پاکستان میں موجود ہیں اور انہوں نے اسٹیبلشمنٹ مخالف صحافیوں حامد میر،نصرت جاوید،مطیع اللہ جان،ابصار عالم اور اسد علی طور سے خفیہ ملاقاتیں کی ہیں۔ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اپنے دورہ پاکستان کے اختتام پر ایک تنازع کھڑا کرنے کیلیے ریحام خان نے خود پر حملے کا ڈرامہ رچایا ہے اور پولیس کی تحقیقات میں سارا کھیل جلد بے نقاب ہوجائے گا۔