پاکستان پیپلز پارٹی نے حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان کردیا

بلاول بھٹو زرداری نے ایک مرتبہ پھر پی ڈی ایم کو پیچھا چھوڑ دیا ، پیپلز پارٹی 27 فروری کولانگ مارچ کرے جبکہ پی ڈی ایم 23 مارچ کو لانگ مارچ کرے گی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان کردیا۔ کہتے ہیں پیپلز پارٹی کا لانگ مارچ 27 فروری کو کراچی سے اسلام آباد کی طرف چلے گا۔

لاہور میں پاکستان پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے ایک مرتبہ پھر پی ڈی ایم کو پیچھے چھوڑتے ہوئے کہا ہے کہ ہم حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان کرتے ہیں امید ہے ہماری پرامن جدوجہد میں رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔ ہم چاہتے ہیں کہ سارے ادارے غیرجانبدار رہیں۔

یہ بھی پڑھیے

آڈیو لیک، جیو معاملات سنبھالنا چاہتا ہے، ڈائریکٹر نیوز تاحال خاموش

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا ہم نے 27 دسمبر کو اعلان کیا تھا شہید ذوالفقار علی بھٹو کے یوم پیدائش پر کہ 5 جنوری کو ہم لاہور میں پی پی سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی کی میٹنگ رکھیں گے۔ جس شہر سے پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی گئی تھی ، اسی لاہور شہر سےہم اس سلیکٹڈ حکومت کا خاتمہ کرنے کے لیے نکلیں گے۔

انکا کہنا تھا ہمارا یہ ماننا ہے کہ اس وقت ملک جس صورتحال سے گزر رہا ہے ہم منی بجٹ کو مسترد کرتےہیں منظور ہونے سے پہلے ۔ قومی اسملبی سے اور سینیٹ آف پاکستان سے ۔ اس وقت ملک میں تاریخی مہنگائی میں پھنسا ہوا ہے ۔ ملک میں زراعت بحران کا شکار ہے۔ اس حکومت نے کسان کو جس مشکل میں ڈالا ہے ، اس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ جو گیس کا بحران پیدا ہوا ہے اس حکومت کی وجہ سے ہم اس کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ اس حکومت نے تاریخی غربت اور بےروزگاری دی ہے اس کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ اور دن بدن جو دہشتگردی کے واقعات ہورہے ہیں اس کی مذمت کرتےہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی دہشتگردوں کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات کو مسترد کرتی ہے اور کسی بھی خفیہ ڈیل کی مذمت کرتی ہے۔ اور ایسی کسی بھی ڈیل کو منظور نہیں کرتی جو پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر کی جائے گی۔ ہم دہشتگردوں کے سامنے حکومت کے گھٹنے ٹیکے کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم افغانستان کی صورتحال پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتےہیں۔

ان کا کہنا تھا ہم چاہتے ہیں کہ حکومت ریکوڈک کے حوالے سے بلوچستان کے صوبائی اور قومی اسمبلی کو اعتماد میں لے۔ جو ہمارے سابق قبائلی علاقے ہیں جن کی جدوجہد کی ذمہ داری شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے لی تھی ، انہوں نے سپریم کورٹ کے دروازے کھٹکھٹائے تھے کہ قبائلی علاقوں کا کے پی کے میں مرج ہونا چاہیے ۔ ابھی تک وہ انضمام اپنے اصول کے مطابق نہیں ہوا ہم اس کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ جو وعدے فاٹا کے عوام کے ساتھ کیے گئے وہ پورے نہیں ہورہے ہیں۔ ہمیں پتا چلا ہے کہ اس فاٹا انضمام کو ریورس کیا جارہا ہے ، اس ہم ڈیمانڈ کرتے ہیں کہ فاٹا کے قبائل کو مکمل طور پر کے پی کے میں مرج کیا جائے۔

متعلقہ تحاریر