وزیراعظم نے اسلام آباد ہراسگی اور موٹروے ریپ کیس کی رپورٹ طلب کرلی

مقدمات کی سماعت روزانہ کرکے کیسز کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے، وزیراعظم عمران خان کی وزارت قانون کو ہدایت۔

‏وزیراعظم عمران خان کا اسلام آباد ہراسگی کیس اور موٹروے ریپ کیس کی پیروی پر ایکشن، دونوں پر رپورٹ طلب کرلی، روزانہ کی بنیاد پر فالو اپ کر کے ان کیسز کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔

وزیراعظم نے دونوں مقدمات کے حوالے سے وزارت قانون کو ہدایت جاری کردی، انہوں نے کہا کہ  شہریوں کے حقوق کا تحفظ حکومت کا اولین فرض ہے۔

یہ بھی پڑھیے

عثمان مرزا کی نس بندی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا

اسلام آباد فلیٹ بلیک میل کیس میں نیا موڑ، لڑکا لڑکی کا ملزمان کو پہچاننے سے انکار

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ‏ریاست ہر صورت ان کیسز کی پیروی کر کے ملزمان کو سخت سزائیں دلوائی گی، وزیراعظم نے کہا کہ اس طرح کے بھیانک جرائم میں ملوث عناصر اعتدال پسند معاشرے اور انصاف کے نظام کے لیے چیلنج ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ عثمان مرزا، جی ٹی روڈ ریپ کیس اور جتوئی کیس ہمارے نظام انصاف کے لیے چیلنج ہیں، ان کو منطقی انجام تک پہنچانا ریاست کا فرض ہے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سوال یہ ہے کہ یہ کیسز روزانہ کی بنیاد پر کیوں نہیں چل رہے اور ان کو عام مقدمے کی طرح کیوں لیا جا رہا ہے؟

فواد چوہدری کے بیان کے بعد پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون نے بھی وزیر قانون اور پولیس افسران کے ہمراہ ایک میٹنگ کی تصویر شیئر کی۔

انہوں نے بتایا کہ ریاست ہی عثمان مرزا کے خلاف مقدمے کی پیروی کرے گی، اس بات سے کوئی سروکار نہیں کہ متاثرین نے بیان تبدیل کر دیا ہے۔

فرانزک ثبوت اور ویڈیو ریکارڈ کا حصہ ہے، خاتون کو ہراساں کرنے یا بےلباس کرنے والے افراد کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ہراسانی کا نشانہ بننے والی لڑکی اسلام آباد کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے روبرو اپنے بیان سے منحرف ہوگئی تھی۔

سدرہ بی بی نے عدالت میں کہا کہ سارا معاملہ پولیس نے بنایا، میں کسی ملزم کو نہیں جانتی، یہ بیان انہوں نے حلف نامے پر عدالت میں بھی جمع کروا دیا۔

پچھلے سال اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون میں ایک لڑکے اور لڑکی کو برہنہ کرکے تشدد کیا گیا تھا، ملزمان نے متاثرین کی ویڈیو بھی بنا لی تھی۔

متاثرین کی جانب سے شکایت درج کروانے پر ملزمان کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کیا گیا لیکن گزشتہ روز متاثرہ خاتون اپنے بیان سے منحرف ہوگئی ہیں۔

پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون و انصاف ملیکہ بخاری نے آج اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ متاثرین کے بیان تبدیل کرلینے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ریاست اس کیس کی پیروی جاری رکھے گی۔

ملیکہ بخاری کا بیان اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ وزارت قانون سمیت منتخب نمائندے، وزیراعظم عمران خان کے شانہ بشانہ ملک سے خواتین کے خلاف جرائم کا خاتمہ کرنے میں سنجیدہ ہیں۔

جب یہ کیس میڈیا پر رپورٹ ہوا تھا تو وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ عثمان مرزا اور اس واقعے میں ملوث دیگر ملزمان کو نہیں چھوڑا جائے گا۔

متعلقہ تحاریر