لڑکی ریپ کیس ، کرکٹر یاسر شاہ کا نام ایف آئی آر سے خارج

واضح رہے کہ گذشہ ماہ قومی کرکٹر یاسر شاہ اور اس کے دوست کے خلاف لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے اور ویڈیو بنانے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

اسلام آباد پولیس نے ٹیسٹ کرکٹر یاسر شاہ کا نام ریپ کیس کی پہلی انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) سے نکال دیاہے۔ پولیس کےمطابق متاثرہ خاتون نے یاسر شاہ کے خلاف لگائے گئے الزامات واپس لے لیے ہیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ ماہ کرکٹر یاسر شاہ اور اس کے دوست فرحان (مرکزی ملزم) کے خلاف 14 سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مقدمہ ایف 10 کے رہائشی خاتون کی جانب سے دائر درخواست پر دائر کیا گیا تھا۔ مقدمہ پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 376، 292-b اور 292-c کے تحت شالیمار تھانے میں درج کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان رواں سال نومبر میں ایشین اوپن تائی کوانڈو کی میزبانی کرے گا

شعیب ملک نے لاہور میں ریسٹورنٹ کھول لیا، عاطف اسلم بھی پہنچ گئے

آج جاری ہونے والے بیان میں شالیمار پولیس نے کہا کہ کرکٹر یاسر شاہ کا نام ’غلط بیانی‘ کی وجہ سے ایف آئی آر میں شامل کرایا گیا تھا۔ پولیس نے کہا ہے کہ یاسر شاہ کا اس کیس سے کوئی لینا دینا نہیں تھا ، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ شکایت کنندہ نے کرکٹر کا نام کیس سے ہٹانے کو بھی کہا ہے۔

ادھر اسلام آباد کی ٹرائل کورٹ نے فرحان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ عدالتی فیصلے کے بعد ملزم کمرہ عدالت سے فرار ہوگیا اور اہلکار اسے گرفتار کرنے میں ناکام رہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے کرکٹر یاسر شاہ نے اللہ کے حضور شکر ادا کیا ہے۔ الحمداللہ

‘سچائی غالب آ گئی’ الحمداللہ

انہوں نے کہا ہے کہ ان کے خلاف ہراسگی کا مقدمہ ان کے مداحوں، اہل خانہ اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی حمایت اور دعاؤں سے خارج ہوا ہے۔

یاسر شاہ نے مزید کہا ہے کہ "یہ سب کچھ ان کے اعتماد کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ میں پاکستان کا نمائندہ ہوں، جو مجھے بدنام کرنے کی کوشش کرتا ہے وہ ملک کو بدنام کرنے کی کوشش کررہا ہے۔”

انہوں نے کہا کہ صرف ملک سے نفرت کرنے والے ہی اتنے نیچے گر سکتے ہیں اور ذاتی مفادات کے لیے ایسے الزامات لگانے میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ان لوگوں کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کراؤں گا جو جو کردار اس میں ملوث تھے۔”

کرکٹر یاسر شاہ پر الزامات

واضح رہے کہ گذشہ ماہ قومی کرکٹر یاسر شاہ اور اس کے دوست کے خلاف لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے اور ویڈیو بنانے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

اسلام آباد کے تھانہ شالیمار نے خاتون کی درخواست پر کرکٹر یاسر شاہ اور اس کے دوست کے خلاف 14 سالہ لڑکی سے گن پوائنٹ پر زیادتی اور ہراساں کرنے کا مقدمہ درج کیا تھا۔

تھانہ شالیمار میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ کرکٹر یاسر شاہ اور اس کے دوست فرحان نے گن پوائنٹ پر 14 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کی اور ویڈیو بھی بنائی تھی۔

درخواست کے مطابق یاسر شاہ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر کسی کو بتایا تو یاد رکھنا میں انٹرنیشنل کرکٹر ہوں اور میری پہنچ اوپر تک ہے مقدمے میں پھنسوا دوں گا۔

ایف آئی آر کے مطابق یاسر شاہ کو مقدمے کا بتایا تو اس نے مذاق اڑایا اور کہا کہ مجھے کمسن لڑکیاں پسند ہیں۔ یاسر شاہ نے سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں تھی۔

ایف آئی آر کے مطابق کرکٹر یاسر شاہ کا کہنا تھا کہ وہ بہت بااثر ہے اعلیٰ افسران سے دوستیاں ہیں۔

مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ یاسر شاہ اور فرحان کم عمر لڑکیوں کو پھنساتے ہیں اور زیادتی کانشانہ بناتے ہیں اور ویڈیو بھی شوٹ کرتے ہیں۔

تھانہ شالیمار پولیس نے خاتون کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

متعلقہ تحاریر