دریائے سندھ میں پانی کی سطح مزید کم ، آبی حیات خطرے میں

محکمہ وائلڈ لائف کے انچارج کا کہنا ہے پانی کی کمی کی وجہ سے کچھوؤں کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں ، 10 کچھوؤں کو دریائے سندھ میں چھوڑ دیا گیا ہے۔

سکھر: دریائے سندھ میں پانی کی سطح بتدریج کم ہوتی جارہی ہے جس کی وجہ سے آبی حیات کے لیے خطرہ پیدا ہوگیا ہے، محکمہ وائلڈ لائف نے بروقت اقدام کرتے ہوئے متعدد کچھوؤں کی زندگی کو بچا لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ میں پانی کی کمی کے پیش نظر محکمہ وائیلڈ لائف سرگرم ، کئی کچھووں کی زندگی بچالی ، کچھووں کو نہر سے نکال کر دریاؤں میں چھوڑ دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی کے چار اضلاع میں تجاوزات کے خلاف بڑی کارروائیاں

سندھ کے بلدیاتی قانون پر مذاکرات: پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کی کمیٹیاں تشکیل

سکھر بیراج اور اس کی نہروں کی جاری بھل صفائی کے باعث دریا اور نہروں میں پانی کی کمی آبی حیات کے لیے خطرہ بن گئی ہے جس کی وجہ سے ان کی زندگیاں بچانے کے لیے محکمہ وائلڈ لائف کا عملہ سرگرم ہوگیا ہے۔

وائلڈ لائف کے عملے نے انچارج اختر حسین تالپور کی قیادت میں ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے کم پانی میں زندگی کی آخری سانسیں لینے والے کئی کچھوؤں کو نکال لیا اور ان کا وزن وغیرہ کرنے کے بعد اسے سکھر بیراج کے قریب دریائے سندھ میں لاکر چھوڑ دیا ہے۔

اس موقع پر انچارج ٹیم اختر حسین تالپور نے بتایا کہ دریائے سندھ اور نہروں میں پانی کی کمی کی وجہ سے آبی حیات کی زندگیوں کو بچانے کے لیے دن رات نہروں کا گشت کرنا شروع کردیاہے اور اب تک چند گھنٹوں کے دوران دس سے زائد کچھوؤں کو ریسیکیو کرکے دریا میں چھوڑا گیا ہے آپریشن ابھی جاری ہے۔

متعلقہ تحاریر