کراچی کے لیے بری خبر، شہر میں کووڈ 19 مثبت کیسز کی شرح 35 فیصد سے تجاوز

این سی او سی حکام کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز اس بات کا واضح اشارہ ہیں کہ کراچی میں اگلے ہفتے تک مثبت کیسز کی شرح 50 فیصد تک ہو سکتی ہے۔

محکمہ صحت سندھ نے کورونا وائرس کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ محکمہ صحت سندھ کے مطابق کورونا وائرس کی 5ویں لہر کے دوران کراچی میں مثبت کیسز کی شرح 35.30 فیصد ہوگئی ہے ، وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر سندھ COVID-19 ٹاسک فورس کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔ این سی او سی کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 4 ہزار 286 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، ملکی سطح پر مثبت کیسز کی شرح 8.16 فیصد رہی ہے۔

محکمہ صحت سندھ کے اعلیٰ حکام کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2 ہزار 846 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ رپورٹ ہونے والے 24 کیسز میں 23 کیسز میں اومی کرون کی تصدیق ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سکھر میں لڑکی کامیاب آپریشن ، پیٹ سے ڈیڑھ کلو وزنی بالوں کا گچھا برآمد

ویکسینیشن کے معاملے پر دوبارہ سختی کرنا ہوگی، وزیر صحت سندھ

سندھ اور خصوصی طور پر کراچی میں کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ اومی کرون کے بڑھے ہوئے کیسز پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس ہورہا ہے جس میں کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تجاویز پیش کی جائیں گی۔ اجلاس میں بندرگاہی شہر کراچی میں کورونا کے تیزی سے پھیلتے ہوئے بہاؤ کو روکنے کے لیے تجاویز پر غور کیا جارہا ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں COVID-19 باڈی کے اراکین، محکمہ صحت سندھ اور ماہرین صحت کراچی میں جاری صورتحال پر بات کرنے کے لیے اجلاس میں شریک ہیں۔

واضح رہے کہ جمعہ کے روز کورونا وائرس کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بتایا تھا کہ کراچی کے ڈاؤ میڈیکل کالج اسپتال اور آغا خان میڈیکل کالج اسپتال میں تشخیص ہونے والے 24 میں سے 23 کیسز میں اومی کرون ویریئنٹ پایا گیا تھا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے مطابق کراچی میں رپورٹ ہونے کیسز میں سے 430 کیسز اومی کرون کے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کراچی میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 15 ہزار 719 نمونوں کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں کووڈ 19 کے 3089 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ 2 ہزار 846 کیسز کا تعلق کراچی سے تھا۔

حیدرآباد میں 104، شہید بینظیر آباد میں 25، سجاول میں 22، نوشہروفیروز میں 19، مٹیاری میں 15، میرپورخاص میں 14، ٹنڈو الہ یار میں 11، تھرپارکر میں 8، بدین اور سانگھڑ میں 7، لاڑکانہ میں 6، عمرکوٹ میں 5، دادو اور گھوٹکی میں 4، سکھر میں 4، 3 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ کشمور اور ٹنڈو محمد خان سے دو، دو، جیکب آباد اور جامشورو سے ایک ایک کیس رپورٹ ہوا تھا۔

اس کے علاوہ، کراچی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن نافذ کرنے اور تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ NCOC کی سفارشات کے مطابق کیا جائے گا۔

سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے کیسز تیزی سے پھیل رہے ہیں لیکن صورتحال قابو میں ہے کیونکہ بندرگاہی شہر میں انتہائی نگہداشت کے یونٹس (آئی سی یو) میں مریضوں کی تعداد کم ہے۔

کیا کراچی میں انفیکشن کی شرح مزید بڑھے گی؟

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے حکام کے مطابق کراچی میں آنے والے ہفتے میں کورونا وائرس کی حالت انتہائی تشویشناک حد تک بڑھ سکتی ہے اور کووڈ 19 کی شرح 50 فیصد تک پہنچ سکتی ہے، جس کے نتیجے میں اسپتالوں کے صحت کے نظام پر دباؤ بڑھ جائے گا۔

این سی او سی کے حکام کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں کورونا کے مثبت کیسز کی تعداد 6000 تک بڑھ سکتی ہے۔ پاکستان میں گذشتہ سال 25 اگست کو سب سے زیادہ کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ این سی او سی کے مطابق 25 اگست 2021 کو 4 ہزار 286 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ جبکہ 14 جنوری 2022 کو 3567 کورونا کے مثبت کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

این سی او کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کےدوران ملک بھر میں 52 ہزار 522 نمونوں کی جانچ کی گئی جن میں مثبت کیسز کی شرح 8.16 فیصد آئی ہے ، گذشتہ24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر موذی مرض کا شکار 4 افراد زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ 709 مریضوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔

متعلقہ تحاریر