ناظم جوکھیو قتل کیس، 22 جنوری تک حتمی چالان پیش کرنے کی مہلت

جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں مقدمے کی سماعت، پراسیکیوشن نے چالان جمع کرانے کیلیے مہلت طلب کی تھی، دہشتگردی کی دفعات شامل ہونے پر حتمی دلائل دینگے، وکیل مدعی۔

ناظم جوکھیو قتل کیس میں پراسیکیوشن نے مقدمے کا حتمی چالان پیش کرنے کے لئے مزید مہلت طلب کر لی، کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں ہوئی، تفتیشی افسر اور فریقین کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت تفتیشی افسر نے کاہ کہ چالان اسکروٹنی کے لئے محکمہ پراسیکیوشن کے پاس ہے جب کہ پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ اسکروٹنی مکمل ہوتے ہی چالان عدالت میں پیش کر دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے

ناظم جوکھیو قتل کیس میں نامکمل چالان پیش کرنے پر حلیم عادل شیخ برہم

ناظم جوکھیو قتل کیس، عدالت کی ملزم ایم پی اے کو بی کلاس فراہم کی ہدایت

عدالت نے پراسیکیوشن کو 22 جنوری تک حتمی چالان پیش کرنے کی مہلت دے دی، مدعی کے وکیل کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کی دفعات شامل کرنے کی درخواست دائر کی ہوئی ہے۔

وکیل کا موقف تھا کہ حتمی چالان پیش ہونے کے بعد دہشتگردی کی دفعات شامل ہونے پر دلائل دیں گے، ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں مسترد ہونے کے بعد پراسیکیوشن بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔

وکیل نے مزید کہا کہ سیشن عدالت نے ضمانتیں مسترد کرنے کے حکم نامے میں مقدمہ دہشتگردی کا قرار دیا ہے، سیشن عدالت کے حکم نامے کے بعد پراسیکیوشن ازسرنو اسکروٹنی کر رہی ہے، بظاہر ایسا لگتا ہے کہ ازسرنو اسکروٹنی کے باعث تاخیر ہو رہی ہے۔

متعلقہ تحاریر