ایم این اے نور عالم خان کی اپنی ہی جماعت پی ٹی آئی کے ساتھ ٹھن گئی
پاکستان تحریک انصاف پشاور کے صدر نے نور عالم خان کو پارٹی کے خلاف بیان دینے پر شوکاز نوٹس کرتے ہوئے "پی اے سی" کی رکنیت سے الگ کردیا ہے۔
حکمراں سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے پشاور سے منتخب ہونے والے رکن قومی اسمبلی (ایم این اے) نور عالم خان کو شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے جبکہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی حکومتی رکنیت سے بھی الگ کردیا گیا ہے۔
ایم این اے نور عالم خان کو حکمراں پی ٹی آئی کی جانب سے منی بجٹ اجلاس کے دوران قومی اسمبلی (این اے) کے فلور پر اپنی ہی پارٹی کے رہنماؤں کی مذمت کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
ملتان، رہنما مسلم لیگ (ن) شہریوں کے مسائل سننے نکل پڑے
شہباز شریف نے ’چار لوگوں کے لیے ڈیل مانگی ہے‘، شہباز گل کا دعویٰ
14 جنوری بروز جمعہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایم این اے نور عالم خان نے وزیر اعظم عمران خان سمیت حکومت کے وفاقی وزراء اور اعلیٰ عہدیداران کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کے ساتھ ساتھ خود احتسابی کے وزیر اعظم کے وژن کی عملدرآمد کا مطالبہ کیا تھا۔
پیر کو ’پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی‘ پر شوکاز نوٹس جاری کیے جانے کے بعد نور عالم خان نے پی ٹی آئی خیبرپختون خوا (کے پی کے) کے صدر اور وزیر دفاع پرویز خٹک کو کھری کھری سناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انہیں شوکاز نوٹس بھیجے کا اختیار نہیں رکھتے ہیں۔
بعد ازاں وفاقی حکومت نے نور عالم خان کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) سے بھی نکالنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
نور عالم خان مرکز اور خیبرپختونخواہ (کے پی کے) میں پی ٹی آئی کی زیرقیادت حکومت کے ناقد بن گئے اور اپنی ہی جماعت کی قیادت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر پیغام شیئر کرتے ہوئے نور عالم خان نےلکھا ہے کہ ”جو بھی احتساب کے عمل پر یقین رکھتا ہے وہ میرے اس نظریے کی حمایت کرے گا کہ اگلی تین قطاروں کے تمام نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں ، اور ہاں میں نے جو کہا اس پر قائم ہوں ، اگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا تو میں ہمیشہ آواز اٹھاؤں گا۔ مہنگائی اور بجلی گیس کی لوڈشیڈنگ ناانصافی ہے۔
Anybody who believes in Accountability will support my view that all the the front three rows names should be put on ECL N yes I stand what I said if there is price hike i have and will always raise my voice against price hike n injustice load shedding of electricity suigas
— Noor Alam Khan (@NOORALAMKHAN) January 15, 2022
پی اے سی سے دستبرداری کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ "پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جہاں میں ان اہلکاروں اور کارٹیل مافیا کی بدعنوانیوں کا مقابلہ کر رہا تھا ، جیسا کہ میں نے پہلے بھی کہا ان (مافیاز) کے وفادار پہلی تین صفوں میں موجود ہیں اور ان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جانے چاہئیں۔ سب سے پہلے پاکستان زندہ باد۔”
Public accounts committee where I was confronting the corrupt practices of those officials / cartels mafia as I told before their loyalist are infront 3 rows and their names should be n must be put on ECL. Pakistan comes first Pakistan zindabad pic.twitter.com/geYloHYvpM
— Noor Alam Khan (@NOORALAMKHAN) January 18, 2022
انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ ‘پچھلے 3 سالوں سے میں پارلیمانی پارٹی اور پارلیمنٹ میں مسائل اٹھا رہا ہوں لیکن انہیں اس کی پرواہ نہیں ہے ، مجھے لگتا ہے کہ انہیں ان لوگوں کی پرواہ بھی نہیں جنہوں نے انہیں ووٹ دیئے تھے ، وہ سمجھتے ہیں کہ ہم ان کے غلام ہیں اور اپنی آواز نہیں اٹھا سکتے ہیں۔ وہ غلطی پر ہیں پاکستان زندہ باد۔”
From last 3 years I am raising the issues in parliamentary party and in parliament but they don’t care I guess they don’t care about the people who voted them they think we are slaves and will not raise our voice they are mistaken Pakistan zindabad
— Noor Alam Khan (@NOORALAMKHAN) January 19, 2022
کے پی کے بلدیاتی انتخابات میں نور عالم خان کا کردار
حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو اپنے مضبوط گڑھ صوبہ خیبر پختونخواہ (کے پی کے ) کے دارالحکومت پشاور میں لوکل باڈیز انتخابات میں جمعیت علمائے اسلام فضل (جے یو آئی-ف) کے خلاف شکست کی غیر یقینی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق "کے پی کے” کے بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کے شکست کی کچھ حقائق سامنے آئے ہیں۔ نیوز 360 نے اپنے ذرائع سے نئے بلدیاتی انتخابات میں جے یو آئی ف سے پی ٹی آئی کی شکست کے پیچھے چھپے اسباب تلاش کیے ہیں۔
پی ٹی آئی کے گڑھ خیبرپختون خوا میں بلدیاتی انتخابات میں شکست کی وجوہات
حکمران جماعت پی ٹی آئی جو پہلے ہی مہنگائی کی وجہ سے سخت تنقید کی زد میں تھی اب بلدیاتی انتخابات میں شکست کے بعد مزید سبکی کا شکار ہو گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ایم این اے نور عالم خان اور ایم این اے ارباب عامر ایوب کے جے یو آئی (ف) کے رہنما حاجی غلام علی کے ساتھ قریبی اور کاروباری مراسم ہیں۔
ایم این اے نور عالم خان ، حاجی غلام علی کے بیٹے حاجی زبیر علی کے ہم زلف بھی ہیں ۔ بلدیاتی انتخابات میں حاجی زبیر علی نے پی ٹی آئی کےحریف کو شکست دے کر پشاور کی میئرشپ حاصل کی ہے۔ ذرائع کے مطابق ایم این اے نور عالم خان نے انتخابات میں درپردہ جے یو آئی (ف) کےامیدوار کو سپورٹ کیا تھا۔
حاجی غلام علی پشاور کی معروف کاروباری شخصیت ہیں جو ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر اور پشاور کے سابق ناظم رہ چکے ہیں ، جے یو آئی (ف) کے موجودہ میئر حاجی زبیر علی خان ان کے بیٹے ہیں۔ حاجی غلام علی جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے بہنوئی بھی ہیں۔
ذرائع نے نیوز360 کو بتایا کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ پی ٹی آئی کے ایم این اے نور عالم خان اور ارباب عامر ایوب نے رضوان بنگش کی حمایت کرنے کے بجائے درپردہ حاجی غلام علی کے بیٹے کے لیے مہم چلائی تھی۔
پی ٹی آئی کے ایم این اے نور عالم خان نے ایک نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے "اپنی ہی جماعت "پی ٹی آئی” کے خلاف چارج شیٹ پیش کی تھی اور حکمران جماعت میں کرپٹ عناصر کی موجودگی کے الزامات لگائے تھے۔
کون کہتا ہے ہماری حکومت میں کرپشن نہیں ہے؟ کہاں پیسہ نہیں لیا جاتا۔ میں ثبوت کے ساتھ بات کررہا ہوں زبانی جمع خرچ نہیں کررہا۔ وزیر اعظم سے درخواست ہے کہ اپنے وزراء کے اثاثے دیکھیں۔ نور عالم خان، ایم این اے تحریک انصاف#ASKKS #GeoNews pic.twitter.com/WHgoHyR0jR
— Geo News Urdu (@geonews_urdu) December 20, 2021
واضح رہے کہ نور عالم خان 2008 میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ٹکٹ پر ایم این اے منتخب ہوئے تھے۔ 2013 میں، انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں شمولیت اختیار کی اور ایک بار پھر ایم این اے منتخب ہوئے جس کے بعد 2018 کے عام انتخابات میں ایک اور کامیابی حاصل کی۔