آٹو کمپنیز نے ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ صارفین کو منتقل کردیا

گاڑیوں کی قیمتوں میں 5 لاکھ روپے تک کا اضافہ، ہونڈا اور ٹویوٹا نے اعلان کردیا، پاک سوزوکی پہلے ہی ڈیڑھ لاکھ تک قیمتیں بڑھا چکا۔

انڈس موٹر کمپنی اور ہونڈا اٹلس لمیٹڈ نے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافے کے بعد گاڑیوں کی قیمتوں میں 63 ہزار سے 4 لاکھ 93 ہزار روپے تک کا اضافہ کردیا ہے۔

قیمتوں کے اعلان کے بعد، ٹویوٹا ییرس ماڈل کی قیمت میں 63 ہزار سے 76 ہزار روپے تک کا اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سکھر میں سبزیوں اور پھلوں کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگیں

گاڑیوں کی قیمتیں بڑھانے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

ٹویوٹا کرولا کے ماڈلز کی قیمتوں میں بھی 81 ہزار سے ایک لاکھ روپے تک کا اضافہ ہوگیا ہے۔

بڑے انجن والی گاڑیوں کی قیمتیں ایک لاکھ 46 ہزار سے لے کر 4 لاکھ 93 ہزار روپے تک بڑھی ہیں جس سے ریوو اور فورچیونر کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

انڈس موٹر کمپنی اور ہونڈا اٹلس لمیٹڈ کے مطابق نئی قیمتوں کا اطلاق 15 جنوری اور اس کے بعد کی تمام بکنگ پر ہوگا۔

ہونڈا کمپنی کے اعلان کے مطابق ہونڈا سوک کی قیمت میں ایک لاکھ سے ایک لاکھ 26 ہزار تک کا اضافہ ہوا جبکہ سٹی ماڈل کی قیمتیں 90 ہزار روپے بڑھ گئی ہیں۔

پاک سوزوکی موٹرز وہ پہلی کمپنی تھی جس نے گاڑی کی قیمتوں میں 29 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ روپے تک کا اضافہ کیا تھا۔

پچھلے مالی سال کے بجٹ میں ڈیوٹی اور ٹیکسز میں کمی کے بعد گاڑیوں کی قیمتیں 62 ہزار سے 4 لاکھ روپے تک کم ہوئی تھیں۔

لیکن اب کمپنیز نے نومبر 2021 سے پیسے بڑھانا شروع کردیئے ہیں جو کہ ایک لاکھ سے 5 لاکھ 90 ہزار روپے تک بڑھ چکے ہیں، اسمبلرز کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے کارگو چارجز، روپے کی قدر میں کمی اور لاجسٹک مسائل کی وجہ سے قیمتیں بڑھائی گئی ہیں۔

قیمتوں میں اضافے، بڑھتی ہوئی شرح سود اور گاڑی کیلیے قرضہ اسکیموں میں کمی کے باوجود پچھلے سال گاڑیوں کی فروخت میں 71.2 فیصد اضافہ ہوا جبکہ جیپس کی فروخت میں 66 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

متعلقہ تحاریر