کینیڈا میں مہنگائی 30 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

60 فیصد افراد کو دو روقت کی روٹی کے لالے پڑگئے، تحقیقی ادارے کے سروے میں ہوشربا انکشافات، کورونا کی وجہ سے شہری کام پر آنے کو تیار نہیں۔

کینیڈا کے معروف تحقیقاتی ادارے اینگس ریڈ انسٹی ٹیوٹ نے ایک سروے جاری کیا ہے، خاص بات یہ ہے کہ یہ سروے انہی لوگوں سے کیا گیا ہے جن سے 2019 میں بھی ایسا ہی سروے کیا گیا تھا۔

سروے کے مطابق 2019 سے 2021 کے دوران کینیڈا میں 60 فیصد لوگوں کو روٹی کے لالے پڑ گئے، سال 2019 میں ایسے افراد کی شرح 36 فیصد تھی۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی چڑیا گھر انتظامیہ کی جانوروں کو بھوکے مارنے کی تیاری

ایلون مسک دنیا سے بھوک مٹانے کے لیے اسٹاک فروخت کرنے کو تیار

کینیڈا میں 39 فیصد عوام ایک سال میں بدحالی کا شکار ہوئے۔ سروے میں بتایا گیا کہ خاندانوں کو دو وقت کی روٹی کھلانا مشکل ہو گیا ہے۔

ملک میں دسمبر 2020 سے دسمبر 2021 تک خوردنی تیل 41 فی صد مہنگا ہوا، اسی طرح ایک سال کے دوران چینی 21 فی صد مہنگی ہوئی۔

کینیڈا میں اس وقت بند گوبھی 2 ڈالر، بینگن 4 ڈالر، ٹماٹر 8 ڈالر اور کینو 3 ڈالر فی کلو کے حساب سے فروخت ہو رہے ہیں۔

اشیا خورونوش کی فراہمی متاثر ہوئی ہے، بڑے بڑے اسٹورز میں مختلف برانڈ کے سامان کی قلت ہے۔

کینیڈین شہری کورونا کی وجہ سے کام پر آنے کو تیار نہیں ہیں جس کے نتیجے میں سامان کی ترسیل اور فراہمی کا نظام متاثر ہوا ہے۔

ٹرک انڈسٹری بھی طرح متاثر ہوئی ہے اور ٹرک اور ٹرالر کی قلت نے سپلائی چین کو مزید متاثر کیا ہے۔

متعلقہ تحاریر