کیا ایم کیو ایم کے دھڑے پھر سے قریب آ رہے ہیں؟
ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے ہم نے سندھ کے متنازع بلدیاتی قانون کے خلاف دیگر سیاسی جماعتوں کو اپنے ساتھ ملانے کا فیصلہ کیا ہے۔

کراچی میں گذشتہ روز ایم کیو ایم (پاکستان) کی ریلی پر پولیس کے بدترین تشدد کے بعد سیاسی افق پر نئی تبدیلیاں رونما ہونا شروع ہو گئی ہیں۔ کل کے احتجاج میں شیلنگ کے بعد ایم کیو ایم کے پرانے ساتھیوں نے ایم کیو ایم میں واپسی کے لیے پَر تولنا شروع کردیے ہیں۔
وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر ہونے والے احتجاج کے بعد ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آباد میں نئے حکمت عملی کےلیے رہنماؤں نے سرجوڑ لیے ہیں۔ کئی دنوں سے متحدہ کی سیاست سے دور رہنے والے ساتھی ڈاکٹر فاروق ستار اپنے پرانے ساتھیوں کے پاس پہنچ گئے۔
یہ بھی پڑھیے
کرپشن رپورٹ پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان نیا سیاسی محاذ کھل گیا
پی ڈی ایم نے شیخ رشید کی ایک نہ سنی ، مارچ 23 مارچ کو کرنے کا اعلان
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم مرکز بہادر آباد میں پہنچنے والے رہنماؤں میں وسیم افتاب ، ڈاکٹر صغیر اور سلیم تاجک بھی شامل تھے۔
متحدہ قومی موومنٹ سے ناراض ساتھیوں نے ایم کیو ایم میں واپسی شروع کردی ہے ، کئی دنوں سے سیاست سے دور رہنے والے ایم کیو ایم رہنما واپس دفتر پہنچ گئے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کل کے دھرنے میں شیلنگ کا فائدہ سیاسی طور پر متحدہ قومی موومنٹ کو ہوا ہے۔
کل رات گئے دیر سے ایم کیو ایم پاکستان سے راہیں جدا کرنے والے ڈاکٹر فاروق ستار بھی پریس کلب پہنچ کر پریس کانفرنس کی اور اپنے پرانے ساتھیوں کا ساتھ دینے کا عزم کیا۔
پریس کانفرنس بعد فاروق ستار ایم کیو ایم کے دفتر بہادر آباد پہنچے اور وہاں پریس کانفرنس کی خالد مقبول نے پریس کانفرنس میں کہا فاروق ستار ہمارے ساتھی ہیں اور ایم کیو ایم کی چھتری میں جو کام کرے گا ہم اس کو اپنا ساتھی مانتے ہیں۔
ذرائع کی اطلاعات کے مطابق ایم کیو ایم (پاکستان) کی سرکردہ قیادت نے ایم کیو ایم سے الگ ہونے والی جماعتوں سے رابطے کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ سندھ کے متنازعہ بلدیاتی قانون کے خلاف اکیلے کیوں لڑا جائے اور اکیلے کیوں سندھ حکومت کا مقابلہ کیا جائے۔ اس لیے ہم نے دیگر جماعتوں کو اپنے ساتھ ملانے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ فیصلہ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا ہے۔
ایم کیو ایم (پاکستان) کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ کالے بلدیاتی قانون کے خلاف ہمارا ساتھ دینا چاہیے وہ ہمارے ساتھ آجائے کسی پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ ہم نے قومی جدوجہد کے لیے تمام جماعتوں سےرابطہ کے فیصلہ کیا ہے۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ شہری سندھ کے تمام لوگوں کو ایک پلیٹ فارم پر آنا ہوگا۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ جن جماعتوں سے رابطہ کیے جانے کا امکان ہے ان میں مصطفیٰ کمال کی جماعت پی ایس پی ، آفاق احمد کی جماعت مہاجر قومی موومنٹ ، ایم کیو ایم کے سابق سرکردہ رہنما فاروق اور سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد شامل ہیں۔