پولیس نے دعا منگی اغوا کیس کا مرکزی ملزم مبینہ طور پر فرار کروا دیا

جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت سے واپسی پر ملزم زوہیب قریشی نے شاپنگ کا کہا، دو اہلکار شاپنگ کروانے طارق روڈ لے گئے۔

کراچی میں لڑکی کو اغوا کرنے کا ملزم بھاگ نکلا، پولیس اہلکار ملزم کو جوتے دلوانے طارق روڈ لے گئے جہاں سے ملزم فرار ہوگیا۔

دعا منگی قتل کیس میں گرفتار ملزم زوہیب قریشی عدالت سے واپسی پر طارق روڈ پر خریداری کے لیے رک گیا، گاڑی میں موجود پولیس اہلکاروں نے اسے اکیلے ہی شاپنگ مال میں جانے دیا۔

یہ بھی پڑھیے

پیسہ لے کر بھاگنے کا الزام لغو ہے، اشرف غنی کا فرار کے بعد پہلا انٹرویو

کراچی کے قرنطینہ مراکز میں سیکورٹی کا فقدان، 38 مریض فرار

ملزم کے فرار ہونے کا مقدمہ فیروزآباد تھانے میں درج کر لیا گیا ہے، واقعے میں ملوث دو پولیس اہلکار بھی زیر حراست ہیں۔

پولیس اہلکار ملزم کو قیدیوں کی وین کے بجائے پرائیوٹ گاڑی میں لائے تھے، شاپنگ مال کی سی سی ٹی وی فوٹیج سے ملزم اور اہلکاروں کے درمیان ملی بھگت کا بھانڈا پھوٹ گیا۔

ایف آئی آر میں پولیس اہلکاروں محمد نوید، حبیب ظفر اور ملزم زوہیب قریشی کو نامزد کیا گیا ہے، دونوں اہلکاروں کا تعلق کورٹ پولیس سے ہے۔

گرفتار اہلکاروں نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ ملزم زوہیب کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا، کورٹ سے پرائیوٹ گاڑی میں لے کر نکلے جہاں ملزم نے خریداری کرنے کا کہا اور جھانسہ دے کر فرار ہوگیا۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں معاملہ کچھ اور نکلا، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزم اکیلا ہی شاپنگ مال میں داخل ہوا جبکہ دونوں اہلکار گاڑی سے خود ہی اتر کر چلے گئے تھے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ مشتاق مہر سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

متعلقہ تحاریر