بلوچستان میں دہشتگرد حملوں کے باوجود بلاول بھٹو زرداری کا جلسہ

وزارت داخلہ نے نوشکی اور پنجگور میں دہشتگرد حملوں کے بعد ملک بھر ریڈ الرٹ جاری کررکھا ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ہائی الرٹ کے باوجود بلوچستان کے ضلع نصیر آباد کے گوٹھ اللہ بخش خان عمرانی میں جلسہ کرکے اس بات کا ثبوت دے دیا ہے کہ وہ بہادر ماں کے بہادر سپوت ہیں۔

بلوچستان کے علاقے نوشکی اور پنجگور میں دہشتگرد حملوں کے بعد وفاقی وزارت داخلہ نے انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر ملک بھر میں ریڈ الرٹ جاری کررکھا ہے جس کے تحت تمام سیاست دانوں کو جلسے جلوسوں کے انعقاد سے اجتناب برتنے کا کہا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

بلدیاتی ترمیمی ایکٹ پر تمام جماعتوں سے بات چیت کےلیے تیار ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

میاں شہباز شریف نے پاکستان پیپلز پارٹی کو ہمنوائی کا عندیہ دے دیا

27 دسمبر 2007 کو دہشتگردوں کے حملے میں جاں بحق ہونے والی سابق وزیراعظم پاکستان بے نظیر بھٹو کے صاحبزادے اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے تمام قسم کے الرٹ کو پس پشت ڈالتے ہوئے بلوچستان کے ضلع ڈیرہ مراد جمالی میں ایک بڑا جلسہ کرڈالا، اور اپنی والدہ کی طرح بہادر ہونے کا ثبوت بھی فراہم کردیا۔

ڈیرہ مراد جمالی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ حکومت پہلے ہی عوام میں اپنا اعتماد کھو چکی ہے ، اس لیے اب وقت آگیا ہے کہ پارلیمنٹ کے اندر بھی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائے اور سلیکٹڈ حکمرانوں کو باہر کا راستہ دکھایا جائے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے عوام کو روٹی کپڑا اور مکان سے محروم کردیا ہے، جبکہ الیکشن سے پہلے اس حکومت نے ‘روٹی، کپڑا اور مکان’ کا نعرہ لگایا تھا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی عوام کے جمہوری حقوق کے تحفظ کے لیے لانگ مارچ کا آغاز کرے گی، نااہل حکمرانوں کی غلط معاشی پالیسیز کے سبب ملک میں مہنگائی کا طوفان آگیا ہے اور چیزوں کے قیمتوں میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت کو ختم کرنے کے لیے عوام پیپلز پارٹی کا ساتھ دیتے ہوئے لانگ مارچ کریں اور اسلام آباد پہنچیں۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ "لانگ مارچ 27 فروری کو ہر قیمت پر ان لوگوں کو نکالنے کے لیے شروع کیا جائے گا جنہوں نے نہ صرف عوام کا مینڈیٹ چرایا بلکہ انہیں ان کے جمہوری حقوق سے بھی محروم کیا۔”

انہوں نے کہا کہ ہمارے لانگ مارچ کا بنیادی مقصد عوام کو ان کے جمہوری حقوق دلانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مارچ کراچی سے شروع ہوگا اور مختلف علاقوں سے گزرتا ہوا ایک بڑے قافلے کی صورت میں اسلام آباد پہنچے گا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ’’ہم سلیکٹڈ حکمرانوں کو جمہوری طریقے سے اقتدار سے بے دخل کریں گے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ "پارٹی عوام کے حقوق پر کسی بھی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کرے گی۔”

اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے سردار زادہ بابا غلام رسول خان عمرانی کو خوش آمدید کہا ، جنہوں نے علاقے کے دیگر عمائدین کے ہمراہ پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کا اعلان کیا۔

متعلقہ تحاریر