کیا لاہور قلندرز کی ٹیم پھر سے تاریخ دہرانے جارہی ہے؟

کرکٹ پنڈتوں کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل سیزن سیون کا دوسرا مرحلہ لاہور میں منتقل ہونے جارہا ہے ایسے میں لاہور قلندرز کی ہار نے مداحوں کو دھچکا پہچایا ہے۔

کراچی کنگز کی ہار سے شروع ہونے والا ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 7 کا پہلا مرحلہ لاہور قلندرز کی ہار پر اختتام پذیر ہو گیا۔ دیکھنا یہ ہے کہ کیا لاہور قلندرز پھر سے اپنی پرانی تاریخ دہرانے جارہے ہیں۔؟

ایچ بی ایل پی ایس ایل سیزن سیون کو دو مرحلوں میں تقسیم کیا گیا ہے ، جس میں مجموعی طور پر 34 میچز کھیلے جائیں گے۔ پہلا مرحلہ 27 جنوری 2022 سے کراچی میں شروع ہوا اور 7 فروری 2022 کو اختتام پذیر ہوا جبکہ سیزن کا دوسرا مرحلہ 10 فروری سے لاہور میں شروع ہو گا جس کا فائنل 27 فروری کو قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

لاہور قلندرز بمقابلہ ملتان سلطانز

کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں 29 جنوری کو لاہور قلندرز کی ٹیم ملتان سلطانز کے خلاف میدان میں اتری تھی۔ ملتان سلطانز نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ اور قلندرز کو بیٹنگ کی دعوت دی۔

قلندرز کے بلے بازوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 206 رنز اسکور کیے اور سلطانز کو جیت کے لے 207 کا ہدف دیا۔ قلندرز کی جانب سے سب سے کامیاب بلے باز فخر زمان رہے جنہوں نے 35 گیندوں پر 76رنز اسکور کیے جبکہ کامران غلام نے 31گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 43 رنز بنائے۔

یہ بھی پڑھیے

ٹی 20 ورلڈکپ: پاک بھارت میچ کے ٹکٹس 5منٹ میں فروخت

24سال بعد دورہ پاکستان کیلیے آسٹریلوی ٹیسٹ ٹیم کا اعلان

جواب میں ملتان سلطانز نے جارہانہ انداز میں بیٹنگ کا آغاز کیا اور لاہور قلندرز کے باؤلر کی خوب دھرگت بنائی ۔ ملتان سلطانز کی پہلی وکٹ 150 کے مجموعی اسکور پر گری، اور اس طرح ملتان سلطانز نے 19.4 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 209 رنز بنا کر لاہور قلندرز کو چاروں شانے چت کردیا۔ سلطانز کی جانب سے سب سے کامیاب بلے باز شان مسعود رہے جنہوں نے 50 گیندوں پر شاندار 83 رنز اسکور کیے جبکہ محمد رضوان نے 42 گیندوں پر 69 رنز اسکور کیے۔

لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کا ٹکراؤ

30 جنوری کو پی ایس ایل سیزن سیون کے اہم میچ میں روایتی حریف کراچی کنگز اور لاہور قلندرز کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں مدمقابل ہوئے۔ لاہور قلندرز نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔ کراچی کنگز کی جانب سے شرجیل خان اور بابر اعظم نے اننگز کا آغاز اور پراعتماد طریقے سے کھیلتے ہوئے اسکور کو 84 رنز تک لے گئے ، اس موقع پر شرجیل خان 39 گیندوں پر 60 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے ، کنگز کے دوسرے کامیاب بلے بابر اعظم رہے انہوں نے 33 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 41 رنز اسکور کیے۔ اس طرح کراچی کنگز نے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 170 رنز اسکور کیے اور قلندرز کو جیت کے لیے 171 رنز کا ہدف دیا۔

لاہور قلندرز کی جانب سے فخر زمان اور عبداللہ شفیق نے بلے بازی کا آغاز کیا۔ 24 کے مجموعی اسکور پر قلندرز کی پہلی وکٹ گر گئی ، 48 کے اسکور پر قلندرز اپنی دوسری وکٹ گنوا بیٹھے ، تاہم دوسرے اینڈ پر فخر زمان کے دلکش شارٹس کا سلسلہ جاری رہا ۔ انہوں نے 60 گیندوں پر 106 رنز کی زبردست اننگز کھیلی۔ قلندرز نے کراچی کنگز کو ڈھیر کردیا اور مقررہ ہدف 19.2 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔

لاہور قلندرز کا آمنا سامنا پشاور زلمی کے ساتھ

2 فروری کو لاہور قلندرز کی ٹیم پشاور زلمی کے خلاف کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں پنجہ آزمائی کے لیے اتری۔ پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر لاہور قلندرز کو بیٹنگ کی دعوت دی۔ قلندرز کی جانب سے اننگز کا آغاز فخر زمان اور عبداللہ شفیق نے کیا۔ دونوں بلے بازوں نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے پشاور زلمی کے باؤلرز کی خوب دھلائی کی۔ قلندرز نے مقررہ 20 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 199 رنز بنائے اور زلمی کو جیت کے لیے 200 رنز کا ہدف دیا۔ فخر زمان نے 38 گیندوں پر 66 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جبکہ عبداللہ شفیق نے 31 گیندوں پر 41 رنز اسکور کیے۔

جواب میں پشاور زلمی کو ابتداء ہی میں نقصان کا سامنا کرنا پڑا جب حضراللہ زازئی بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہو گئے۔ پشاور زلمی کی وکٹیں وقفے وقفے سے گرتی رہیں۔ اور انہوں نے مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 170 رنز اسکور کیے۔ کامران اکمل نے 24 گیندوں پر 41 رنز اسکور کیے جبکہ حیدر علی نے 34 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 49 رنز اسکور کیے۔

لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ مدمقابل

5 فروری کو لاہور قلندرز کا ٹاکرا اسلام آباد یونائیٹڈ کے ساتھ تھا۔ اسلام آباد یونائیٹڈ نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا اور قلندرز کو بیٹنگ کی دعوت دی۔ اس مرتبہ بھی فخر زمان اور عبداللہ شفیق نے قلندرز کی اننگز کا آغاز کیا۔ دونوں بلے بازوں نے جم کر یونائیٹڈ کے باؤلرز کی دھلائی کی اور اسکور کو 83 پر لے گئے ۔ تاہم آنے والے بلے باز زیادہ دیر تک یونائیٹڈ کے باؤلرز کا مقابلہ نہ کرسکے اور وکٹیں وقفے وقفے سے گرتی رہیں ۔ اس طرح قلندرز نے مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 174 رنز اسکور کیے اور اسلام آباد یونائیٹڈ کو جیت کے لیے 175 رنز کا ہدف دیا۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے پال اسٹرلنگ اور ایلیکس ہیلز نے بیٹنگ کا آغاز کیا تاہم دونوں بلے باز ابتداء ہی میں دھوکہ دے گئے۔ اور 37 کے مجموعی اسکور پر یونائیٹڈ کی 2 وکٹیں گر گئیں۔ تاہم آنے والے بلے بازوں نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے قلندرز کی باؤلرز کی خوف پٹائی کی۔ اور اسکور کو 137 رنز پر لے گئے۔ اس موقع پر اسلام آباد یونائیٹڈ کی تیسری وکٹ گری ، لیکن آنے والے بلے بازوں نے بنا بنایا کھیل بگاڑ دیا ، اور مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 166 رنز بنا کر ہار کو سمیٹ لیا اور جیت قلندرز کے پلڑے میں ڈال دی۔

لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز آمنے سامنے

7 فروری کو لاہور قلندرز ، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف پی ایس ایل سیزن سیون کے پہلے مرحلے کے آخری میچ میں میدان میں اترے۔ لاہور قلندرز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ اور مقررہ 20 اوورز میں شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 204 رنز اسکور کیے۔ قلندرز کے سب سے کامیاب بلے باز فخر زمان رہے انہوں نے 45 گیندوں پر 75 رنز کی دھواں دھار اننگز کھیلی۔ دوسرے کامیاب بلےباز ہیری بروک رہے جنہوں نے 17 گیندوں پر 41 رنز کی شاندار اننگز کھیلی  اور ناٹ آؤٹ رہے۔

جواب میں گلیڈی ایٹرز کے بلے بازوں نے بہترین بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قلندرز کے باؤلرز کا بھرکس نکال دیا۔ اور مقررہ ہدف 3 وکٹوں کے نقصان پر 19.3 اوورز میں پورا کرلیا۔ گلیڈی ایٹرز کے بلے باز جیسن رائے نے 57 گیندوں پر 116 رنز کی اننگز کھیلی ان کی اننگز میں 8 چھکے اور 11 چوکے شامل تھے۔

مسلسل 3 کامیابیوں کے بعد لاہور قلندرز کے حوصلے بلند تھے تاہم آخری میچ میں شکست پر تبصرہ کرتے ہوئے کرکٹ پنڈتوں کا کہنا ہے کہ جیسے ہی میچز کا دوسرا مرحلہ لاہور میں منتقل ہورہا ہے ، ویسے ہی لاہور قلندرز کی ہار کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔ اگر ایسا ہے تو کیا لاہور قلندرز ایک مرتبہ اپنے مداحوں کو مایوس کریں گے۔؟

متعلقہ تحاریر