آصف زرداری کی سیاسی چال ، مولانا فضل الرحمان اور شہباز شریف پر بھاری

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے موجودہ سیاسی صورتحال میں پاکستان پیپلز پارٹی ، ق لیگ سے زیادہ مقتدر حلقوں کی بی ٹیم کا کردار ادا کررہی ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے کوچیئرمین آصف علی زرداری نے پاکستان کی سیاسی بساط پر چال چلتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو چاروں شانے چت کر دیا ہے۔

شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی کوششوں پر پانی پھیرتے ہوئے آصف علی زرداری کی سواری سیدھے لینڈ کرتے ہوئے اسپتال پہنچ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کیا شہباز اور مولانا ، چوہدری برادران کو منانے میں کامیاب ہو پائیں گے؟

لانگ مارچ عمران حکومت کو گھر بھیج کر دم لے گا، صدر ن لیگ سندھ

پیپلز پارٹی نے تحریک عدم اعتماد کے خواب دکھائے جبکہ شہباز شریف کو منہ کی کھانی پڑی ہے۔

آصف علی زرداری صاحب نے ن لیگ کو پہلے دن سے خواب دکھائے کہ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائے اور حکومت کو گھر بھیجا جائے۔

گذشتہ 12 سے 15 روز پاکستانی سیاست میں انتہائی ہلچل کے دن تھے۔

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے اعزاز میں عشائیہ دیا ۔ نواز شریف کو لائن پر لیا گیا ، تمام امور طے پا گئے۔ جس کے بعد تحریک عدم اعتماد میں تعاون کے لیے آصف علی زرداری ، چوہدری برادران کے ڈیرے پہنچ گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آصف زرداری کو چوہدری برادران نے کورا سا جواب دے دیا ، اصل کہانی کیا ہے وہ ابھی تک خفیہ ہے۔

ق لیگ سے ملاقات کی آصف علی زرداری نے اور کے بعد سیدھے اسپتال کو لینڈ کر گئے۔

بلاول بھٹو اور آصف زرداری سے ملاقات کے بعد شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو فون کر کے ملاقات کے حوالے اعتماد میں لیا۔ بعدازاں پی ڈی ایم کے اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے ق لیگ سے بھی زیادہ پاکستان پیپلز پارٹی مقتدر حلقوں کی بی ٹیم بنی ہوئی ہے ۔ طاقتور حلقے جو بھی ڈبل گیم کھیلتی ہے پاکستان پیپلز پارٹی اس کا حصہ ہوتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ شہباز شریف ، آصف زرداری کے جال میں پھنس گئے ہیں ، نواز شریف تو یہاں ہیں بھی نہیں ، اس لیے شہباز شریف نے جو کچھ کہا نواز شریف نے اس پر لبیک کہہ دیا ۔ اصل میں جو ٹریپ ہوئے ہیں شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان ہوئے ہیں۔

آصف علی زرداری صاحب کی سیاسی چالیں گذشتہ 10 ، 15 سالوں میں انتشار کا شکار رہی ہیں۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کے ساتھ بیٹھک اور اس کے بعد چوہدری برادران کے ساتھ ہونے والی میٹنگ کے بعد سے سابق صدر آصف علی زرداری اسپتال میں جاکر بیٹھ گئے ہیں ، اس ساری صورتحال سے لگ رہا ہے کہ ن لیگ اور پی ڈی ایم ، آصف زرداری کے ہاتھوں استعمال ہو رہی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد لانے کے لیے اپوزیشن کی جماعتوں کے درمیان اعتماد کا فقدان ہے۔

متعلقہ تحاریر