اوگرا کا مارچ کےلیے ایل پی جی کی قیمت میں 27 روپے اضافے کا اعلان

آل پاکستان ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے صدر عرفان کھوکھر کا کہنا ہے ایل پی جی کی روز بروز بڑھتی قیمتوں سے غریب رکشہ ڈرائیور اور غریب صارفین کے چولہے ٹھنڈے ہونے لگے ہیں۔

مارچ میں ہوگا مہنگائی کا مارچ ، بجلی کے بعد گھریلو گیس سلنڈر بھی مہنگا، اوگرا نے مارچ کیلئے ایل پی جی کی قیمت میں 27 روپے اضافے کا اعلان کردیا۔

اوگرا نے یل پی جی کی فی کلو قیمت میں27 روپے 1 پیسے فی کلو گرام اضافہ کردیا ہے۔ ایل پی جی کا 11.8 کلو کا گھریلو سلنڈر 318 روپے 74 پیسے مہنگا ہوگیا یے۔

یہ بھی پڑھیے

روس یوکرین جنگ، ایل این جی مہنگی ہونے کا خدشہ، پاکستان کیلیے مشکلات

یوکرین پر روس کے حملے سے عالمی معیشت پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

ایل پی جی کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم مارچ 2022ء کیلئے ہے۔ ایل پی جی کی ایک کلوگرام کی نئی قیمت 233 روپے 78 پیسے مقرر کی گئی ہے۔ گھریلو سلنڈر کی نئی قیمت 2758 روپے 67 پیسے مقرر کی گئی ہے۔

فروری میں ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 2439 روپے 93 پیسے کا تھا۔

 غریب صارفین کیلئے اوگرا نے مارچ 2022 کیلئے ایل پی جی کی نئی صارفی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جار ی کر دیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ایل پی جی 27 روپے فی کلو، گھریلو سلنڈر 319 روپے اور کمرشل سلنڈر 1226 روپے مہنگا کر دیا گیا۔

سعودی آرامکو کنٹرکٹ پرائس میں 108 ڈالر فی میٹرک ٹن کا اضافہ۔ بین القوامی منڈی میں ایل پی جی کی قیمت 980 ڈالر فی میٹرک ٹن ہو گئی۔ ؎

پاکستان میں ایل پی جی کی قیمت 2 سال میں 160 فیصد اضافہ ہوا، قیمت تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

اپریل 2020 میں 90روپے فی کلو، 1067 روپے گھریلو سلنڈر اور 4100 روپے کمرشل سلنڈر بکنے والی ایل پی جی آج مارچ 2022 میں 144 روپے فی کلو، گھریلو سلنڈر 1692 روپے اور کمرشل سلنڈر 6513 روپے مہنگا ہو چکا ہے۔

ایل پی جی غریب عوام کا فیول ہے۔

آل پاکستان ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے صدر عرفان کھوکھر نے نیوز 360 کو بتایا کہ روز بروز بڑھتی قیمتوں سے غریب رکشہ ڈرائیور اور غریب صارفین کے چولہے ٹھنڈے ہونے لگے ہیں۔ قیمتوں کو قابو نہ کیا گیا تو سر سبز پاکستان کا خواب ہمیشہ کیلئے ادھورہ رہ جائے گا۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ لوکل پیداواری ادارے JJVL(جام شورو جوائنٹ وینچرلمیٹڈ) کو فوری طور پر چلایا جائے تا کہ لوکل پیداوار بڑھنے سے حکومت کو سالانہ 4 ارب روپے سے زائد کے نقصان سے بچایا جا سکے۔

متعلقہ تحاریر