عمران خان کو ناکوں چنے چبوادیں گے ، شہباز شریف اور فضل الرحمان کی دھمکی

مولانا فضل الرحمان نے کارکنان کےساتھ ظلم کے باوجود بہت بردباری کا مظاہرہ کیا

اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)  نے  وزیراعظم  عمران خان کو زبان قابو میں رکھنے کی دھمکی  دیتے ہوئے کہا ہے کہ  زبان قابو میں نہیں رکھی تو ہمیں قابو کرنا آتا ہے ، شہباز شریف کہتے ہیں کہ میں پہلے عمران خان کی باتوں کا جواب نہیں دیتا تھا لیکن آج دیا ہے تاہم اس سے زیادہ کچھ نہیں کہوں گا۔ فضل الرحمان کہتے ہیں کہ الیکشن میں دھاندلی کی پیداوار عمران نیازی  اسٹبلشمنٹ کے لائے ہوئے بوٹ پالشیئے ہیں ۔

مسلم لیگ نو ن کے صدر  اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات ہوئی ، جس کے بعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی  اور وزیراعظم عمران خان  پر تنقید کرتے ہوئے انھیں دھمکی بھی دے ڈالی ۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان کی ٹیم اپنے کاموں کے بارے میں بتا نہیں پارہی، شاہد آفریدی

عمران خان سے بغاوت نہیں کررہے، مائنس بزدار پر بات ہوگی، ترین گروپ

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل جو کچھ مولانا فضل الرحمان کے کارکنان کے ساتھ پارلیمنٹ لاجز میں ہوا  اس پراظہار افسوس کے لئے آیا تھا، کل جمعیت علماء اسلام کے ارکان کے ساتھ ظلم و بربریت ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے کارکنان کےساتھ ظلم کے باوجود بہت بردباری کا مظاہرہ کیا ۔

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے شہبازشریف کو بوٹ پالش کے طعنے  کا جواب دیتے ہوئے شہبازشریف کا کہنا تھا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ شہباز شریف بوٹ پالش کرتے ہیں حالاں کہ وہ خود اسٹیبلشمنٹ کے لائے ہوئے ہیں ، میں بوٹ پالش نہیں کرتا جب مشرف نے ہماری حکومت گرائی تو میں خود بھی اٹک جیل میں تھا اگر بوٹ پالش کرنے والا ہوتا تو جیلوں میں نہ جاتا، عمران خان اپنی زبان قابو میں رکھو ورنہ ہمیں قابو کرنا آتا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے عمران  خان کی جانب سے نیوٹر تو جانور ہوتا ہے بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ کل ہی آئی ایس پی آر  نے بیان دیا، تو آج کا بیان اس کا ردعمل ہوسکتا ہے۔‘ انھوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی سیاست کو کہا لے کر جا رہےہیں گالیوں کا کلچر انھوں نے عام کرایاہے بداخلاقی کرنے اور گالیاں دینے والے شخص کو وزیراعظم نہیں ہونا چاہیے۔

وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اگر وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب نہ ہوئی تو معاملات گلی کوچوں تک جائیں گے۔

سربراہ جے یو آئی نے مزید کہا کہ قوم کی نجات کے دن قریب آگئے ہیں،جب رات کو قوم کو سڑکوں پر آنے کی دعوت دی تو ایک گھنٹے سے کم وقت میں ملک جام ہوگیا،ہم نے شرافت کا راستہ لیا ہے، تمہاری فطرت میں شرافت کا احترام نہیں ہے، گالیاں دیتے ہو، نام بگاڑتے ہو، بداخلاقی کرتے ہو، آپ کی زبان بتا رہی ہے کہ آپ وزیراعظم کے منصب پر بیٹھنے کے اہل نہیں۔‘

فضل الرحمان نے الیکشن کمیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’میں الیکشن کمیشن سےکہنا چاہتا ہوں کہ عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد وہ کیسے پبلک میں جارہا ہے؟ جب عدم اعتماد پیش ہوچکی ہے وہ کس طرح عوام میں جارہاہے ، وہ کس طرح ڈی چوک پر لوگوں کو بلانے کی باتیں کررہا ہے؟ اسے لگام دی جائے، اس کے گلے میں پٹہ ڈالا جائے۔‘

اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’ہمارا دعویٰ ہے کہ ہمارے پاس اکثریت موجود ہے،سیاسی جنگ لڑو ، پوری دنیا کی اسمبلیوں میں ہوتا ہے، حواس باختہ کیوں ہوگئے ہو؟گالیاں دینے پر کیوں آگئے ہو؟‘

متعلقہ تحاریر