پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں استحکام سے حکومت کو نقصان
اطلاعات کے مطابق حکومت پیٹرول اور ڈیزل پر مزید سبسڈی دینے پر غور کر رہی ہے، اس طرح قومی خزانے پر بوجھ پڑے گا۔
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں مستحکم رکھنا حکومت کو بھاری پڑ گیا، اگر پیٹرول قیمت مزید کم کی گئی تو حکومت کو فی لیٹر 22 روپے سبسڈی دینا پڑے گی۔
اس وقت پیٹرول 150 روپے فی لیٹر میں فروخت ہو رہا ہے جبکہ پیٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 157 روپے فی لیٹر بنتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر کمی کا نوٹیفیکیشن جاری
بلاسود قرضے ، پیٹرول بجلی سستی کیسے ہوئی وزیراعظم نے بتادیا
اطلاعات تھیں کہ حکومت پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 135 روپے کرنے پر غور کر رہی ہے، اگر ایسا ہوا تو 22 روپے سبسڈی دینا پڑے گی۔
ڈیزل کی قیمت اس وقت فی لیٹر 144 روپے ہے جبکہ ڈیزل کی ایکس ریفائنری قیمت 170 روپے بنتی ہے۔
حکومت کا ارادہ ہے کہ فی لیٹر ڈیزل پر 34 روپے سبسیڈی دی جائے، اس طرح ڈیزل کی قیمت 136 روپے فی لیٹر ہو جائے گی۔
فی الحال وزیراعظم عمران خان نے 4 ماہ کے لئے قیمتوں کو مستحکم رکھا ہے۔
28 فروری کو قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا تھا کہ آئندہ بجٹ اجلاس ہونے تک قیمتیں مستحکم رکھی جائیں گی۔
دوسری طرف آئندہ 15 روزمیں آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی وصولیاں 28 ارب روپے تک پہنچ جائیں گی۔