چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے ہوئی،عمران خان
اسٹیبلشمنٹ 3 تجاویز لیکر آئی،الیکشن والی تجاویز سے اتفاق کیا،عمران خان موقف پر قائم، جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کو غلطی قرار دیدیا، چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا اعلان
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا اعلان کردیا۔کہتے ہیں چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی پر حکومت اپوزیشن میں ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا تھا، موجودہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی تعیناتی اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے ہوئی.
عمران خان نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے بروقت حلقہ بندیاں نہ کر کے نا اہلی کا مظاہرہ کیا، الیکشن کمیشن کی نااہلی کے باعث ملک میں قبل از وقت انتخابات تاخیر کا شکار ہوئے۔ چیف الیکشن کمشنرکی تعیناتی آزاد باڈی کے ذریعے ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے
حمزہ شہباز کی حلف برداری کا معاملہ، وزیراعظم اور گورنر پنجاب آمنے سامنے
ملک میں فوری انتخابات ہوں ، مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی کے ہمنوا بن گئے
پیر کوصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے ڈی جی آئی ایس پی آر کی وضاحت کے باوجود ایک مرتبہ پھر الزام عائد کیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ تین تجاویز لیکر آئی،الیکشن والی تجاویز سے اتفاق کیا،میں استعفے اور تحریک عدم اعتماد کی تجویز کیسے مان سکتا تھا،روس جانے سے پہلے جنرل باجوہ کو فون کیا، جنرل باجوہ نے کہا ہمیں روس جانا چاہیے۔
عمران خان نے کہا کہ میرے خلاف نومبر سے سازش شروع ہوئی ،جنوری میں تحریک عدم اعتماد لانے کا پلان ہوا، امریکی سفارتخانہ نے ہمارے ناراض ایم این ایز سے ملاقاتیں کیں، امریکی دھمکی آنے کے بعد اتحادی بھی ان کے ساتھ مل گئے، ہمیں کہا گیا روس نہ جائیں دوسری جانب ان کا اتحادی انڈیا تیل خرید رہا تھا،ہمیں کہا گیا روس کے خلاف یو این میں ووٹ دیں،آزاد خارجہ پالیسی ہوتی تو یہ نہ ہوتا،آزاد خارجہ پالیسی عوام کے مفاد کےلئے ہوتی ہے۔
سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ملک معاشی خوشحال ہونا شروع ہوا تو یہ سازش آگئی، روس سے ہتھیار،تیل،گندم گیس کی بات کی،روس گندم تیل 30 فیصد سستا دینے کو تیار تھا۔
عمران خان نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس دائر نہیں کرنا چاہیے تھا،ریفرنس اس وقت وزارت قانون کی جانب سے بھیجا گیا تھا ، ہمیں غیر ضروری طور پر عدالتی محاز آرائی نہیں کرنی چاہیے تھی،میرا کسی سے کوئی ذاتی عناد نہیں ۔
عمران خا ن نے کہاکہ اتحادیوں کوٹکٹ دیکرسبق سیکھا ہےکہ اتحادی نہیں ہونےچاہیے،پچھلے انتخابات میں ٹکٹوں پر توجہ نہیں دی تھی ، اس بار ٹکٹس خود دیکھ کر دوں گا، کسی الیکٹ ایبل کو ٹکٹ نہیں دونگا،الیکشن ہوکر رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کوئی فارن فنڈنگ نہیں لی،ساڑھے 3 سال بعد ان کو توشہ خانہ ملا ہے تو یہ اللہ کا احسان ہے،توشہ خانے سے چیزیں 50 فیصد قیمت ادا کرکے خریدیں،ہم نے توشہ خانہ کی چیزوں کی قیمت 15 سے بڑھا کر 50 فیصد کی،عمران خان نے چیلنج دیا کہ ہمارے خلاف کرپشن یا کوئی اسکینڈل نہیں آیا کوئی ڈیل کی ہے تو بتائیں۔
انہوں نے کہاکہ فرح خان کے پاس عہدہ تھا نہ وزارت، وہ کیسے پیسے لےسکتی ہے،کسی کے پاس کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائے،توشہ خانہ سے جو کچھ لیا وہ ریکارڈ پر ہے،ایک غیرملکی صدر نے گھرآکرتحفہ دیا وہ بھی جمع کروا دیا۔ قوم کا کئی ہزار ارب کا فائدہ کیا،ریکو ڈک،کارکے کے مسائل حل کئے،وزیراعظم ہاؤس کے 108 کروڑ بچائے۔
انہوں نے کہا کہ انڈیا امریکا نے ڈو مور کی بات کی تو کوئی نہیں بولا،پاکستان نے امریکی جنگ سے بہت نقصان اٹھایا،ملک کو فوج کی بہت ضرورت ہے، کوئی ایسی بات نہیں کرونگا جس سے فوج کو نقصان پہنچے۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ میرے خلاف اس وقت سازش ہوئی جب چیزیں ٹھیک ہورہی تھیں، میری اس مافیا سے لڑائی تھی جو قیمتیں اوپرلےجارہی تھی۔عمران خان نےمزید کہا کہ ایف آئی اے میں تبدیلیاں ہورہی ہیں ،24 ارب کی تفتیش کرنےوالوں کو تبدیل کیا جارہاہے ۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ مافیا کو این آر او 2 مل گیا ہے، شہبازشریف ابھی سے انجینئرنگ کررہا ہے،یہ اپنے افسران لگا کرمیچ فکس کریں گے ،یہ جب بھی میچ کھیلتےہیں تو ایمپائرساتھ ملا کرکھیلتے ہیں ، قوم سے اپیل ہے انہیں تسلیم نہ کیا جائے، یہ کوشش میں ہیں کہ نواز شریف کے کیس ختم ہوں۔
انہوں نے کہا کہ یہ نیب ایف آئی سے کیسز ختم کرائیں گے، قوم کو آزادی کےلیے نکلنا ہوگا،یہ سازش کامیاب ہوگئی تو کوئی وزیر اعظم امریکی دھمکی کے سامنے کھڑا نہیں ہوسکے گا، قوم نے اس سازش کو تسلیم کرلیا تو ملک کے ساتھ برا ہوگا،جس طرح عوام ہمارے ساتھ نکلی ایسے کوئی توقع نہیں کررہا تھا،کراچی اور پشاورمیں جتنے لوگ نکلےپاکستان میں پہلے نہیں دیکھا۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ میڈیا پر بدترین پابندیاں لگ گئیں کہاں ہیں لبرلز؟