عوام کے لیے بڑی خوشخبری، حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے ہم عوام کی زندگی آسان بنانے آئے ہیں اور اس کے لیے کوشاں ہیں، وزیراعظم نے عوام پر بوجھ ڈالنے سے منع کردیا ہے۔

وفاقی حکومت نے عوام کو بڑے ریلیف دے دیا، وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں۔ وزیرخزانہ کا کہنا ہے وزیراعظم نے کہا ہے کہ عوام پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا بوجھ نہیں ڈال سکتے ، آئی ایم ایف سے بات کریں گے بیچ کا راستہ نکالیں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھائیں تو گناہ گار اور اگر نہ بڑھائیں تو گناہ گار ۔ یہ بارودی سرنگ عمران خان بچھا کر گئے ہیں ، عمران خان نےجھوٹ کا  بازار گرم کررکھا ہے وہ روپے کی قدر گرنے کی بات کرتے ہیں لیکن روپے کی ڈی ویلیوایشن کے کنگ تو عمران خان خود ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

مفتاح اسماعیل ناتجربہ کار وزیر خزانہ ہیں، ڈالر 234 کا ہوجائیگا، قیصر شیخ

ملک کے زرمبادلہ ذخائر 28 ماہ کی کم ترین سطح پر

مفتاح اسماعیل کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عوام پیٹرول کےلیے قطاروں میں نہ لگیں ۔ وفاقی حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ ، ہم عوام کی زندگی آسان بنانے آئے ہیں اور اس کے لیے کوشاں ہیں۔ پیٹرول کی قیمت ابھی نہیں بڑھا رہے لیکن کبھی بھی ایڈجسٹ کرسکتے ہیں۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ میں آئی ایم ایف سے بات چیت کے لیے جارہا ہوں، آئی ایم ایف کے ساتھ خوش اسلوبی کے ساتھ معاملات طے کریں گے۔

سابق وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عمران خان کی پالیسی اور نااہلی کی وجہ سے معیشت خسارے میں ہے۔ عمران خان حکومت نے چار سالوں میں 20 ہزار ارب قرضے کا اضافہ کیا ، عمران خان کو اپنے تمام سیاستدان غدار نظر آتے ہیں، روپے کی قدر میں کمی پر شور مچانے والے خود اس کے ذمہ دار ہیں ، عمران خان نے جھوٹ کا بازار گرم کر رکھا ہے ،

ان کا کہنا تھا کہ اس سال 45 بلین ڈالر کا تجارتی خسارہ ہو گا، چار بلین ڈالر کا خوردنی تیل برآمد کررہے ہیں، اس سال کاٹن اور دوسری زرعی اجناس بھی درآمد کرنا پڑیں گی ، عمران خان ہمارے لیے بارودی سرنگیں بچھا کر گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سال چینی امپورٹ نہیں کریں گے۔ چینی سستی دے رہے ہیں مزید سستی کرنے کے اقدامات کررہے ہیں۔

وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ کورونا کے دوران امداد اور قرض کی ادائیگی میں سہولت کی وجہ سے عمران خان حکومت کو مالی فائدہ حاصل ہوا ، سابق حکومت کورونا کی وجہ سے کافی حد تک ریلیف ملا مگر وہ عوام تک نہیں پہنچا سکے۔

سابق وزیر خزانہ کی معاشی پالیسی پرتنقید کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا شوکت ترین نے آئی ایم ایف سے وعدہ کیا تھا کہ سبسڈی زیرو ہو گی ۔ بینادی چیزوں کی پیداوار کم ہونے سے امپورٹ پر دباؤ بڑھا۔ شوکت ترین کہتے ہیں خزانے میں پیسے چھوڑ کر گئے ہیں ، میں ان کے بعد آیا ہوں مجھے بھی بتا دیں کہاں رکھے ہیں پیسے؟ شوکت ترین نے جو وعدے آئی ایم ایف کے ساتھ کیے وہ ہم نہیں کریں گے۔ معیشت کا جو حال آپ نے کیا ہے سب کو پتا ہے۔ خدا کے لیے ہمیں معیشت کے بارے میں سکھائیں۔

متعلقہ تحاریر