قطر میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز
سعودی عرب نے اسٹیٹ بینک میں رکھوائے گئے 3 ارب ڈالر کی ری شیڈولنگ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے سے مشروط کردی

قطر کے درالحکومت دوحہ میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوگیا۔
پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان ساتویں اقتصادی جائزے سے متعلق مذاکرات 25مئی تک جاری رہیں گے۔ مذاکرات کی کامیابی کی صورت میں پاکستان ایک ارب ڈالر کی قسط فوری جاری کرنے کی سفارش کرے گا۔
یہ بھی پڑھیے
تجارتی خسارہ، آئی ایم ایف قرضے میں تاخیر ڈالر میں اضافے کی بڑی وجوہات
آئی ایم ایف کا پاکستان کو کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے کی ہدایت
ووزارت خزانہ کی جانب سے ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارت خزانہ کی ٹیم کے آئی ایم ایف مشن سے مذاکرات شروع ہوگئے ہیں۔ آئی ایم ایف سے مذاکرات کامیاب ہونے کی صورت میں پاکستان کا پروگرام ٹریک پر آجائے گا اور قرضے کی اگلی قسط مل جائے گی۔
مذاکرات میں شریک پاکستانی وفد میں وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل، وزیرمملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، سیکریٹری خزانہ حامد یعقوب، قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر مرتضیٰ سید، چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد اور دیگر سینئر حکام شریک ہیں۔
Talks with the IMF Mission started today. Finance Minister Mr. Miftah Ismail, MoS Dr. Aisha Ghous Pasha, Finance Secretary Hamed Yaqoob Shaikh, Acting Governor SBP Dr. Murtaza Syed, Chairman FBR Mr. Asim Ahmad and senior officers from Finance Div joined vitually.@MiftahIsmail
— Ministry of Finance (@FinMinistryPak) May 18, 2022
مذاکرات میں آئی ایم ایف ٹیم کے ساتھ تحریک انصاف کی حکومت کی طرف سے طے کردہ شرائط پر نظر ثانی کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی اور آئی ایم ایف سے ریلیف حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
نیوز 360 کے ذرائع کے مطابق برادر ملک سعودی عرب نے اسٹیٹ بینک میں رکھوائے گئے 3 ارب ڈالر کی ری شیڈولنگ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے سے مشروط کردی ہے۔
آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں ناکامی کی صورت میں پاکستان کو سعودی ارب کے 3 ارب ڈالر مقررہ وقت پر واپس کرنا ہوں گے جس کے نتیجے میں پاکستانی مالی مشکلات مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔