پاکستانی پروفیسر ذوالفقارعلی بھٹہ دنیا کے100بہترین طبی سائنسدانوں میں شامل

پروفیسر بھٹہ کے کام کی بدولت اسہال اور غذائیت کی کمی سے متعلق عالمی ادارہ صحت کے رہنما اصول تبدیل کیے گئے، لیڈی ہیلتھ ورکرز کے شعبے کا قیام عمل میں لایاگیا

پاکستانی پروفیسر ذوالفقارعلی بھٹہ کو ریسرچ ڈاٹ کام  نے  دنیا کے  100 بہترین طبی سائنسدانوں میں شامل کرلیا۔پروفیسر ذوالفقار علی بھٹہ خیبرمیڈیکل کالج پشاور سے فارغ التحصیل ہیں اور  آغاخان یونیورسٹی اسپتال  کے بانی فیکیلٹی ارکان میں سے ایک ہیں ۔

ایک رپورٹ کے مطابق پروفیسر ذوالفقار علی بھٹو پاکستان سمیت دیگر کم اور متوسط آمدنی رکھنے والے ممالک کے واحد سائنسدان ہیں جو 100 بہترین سائنسدانوں کی فہرست میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے۔

یہ بھی پڑھیے

منکی پاکس کا کرونا جیسی وبا بننا ناممکن ہے، ڈاکٹر فہیم یونس

تین پولیو کیسز کا انکشاف، پاکستان اور افغانستان میں بیک وقت پولیو مہم شروع

محققین کی ٹیم نے گوگل اسکالر اور مائیکرو سافٹ اکیڈمک گراف پر دنیا کے ایک لاکھ 66 ہزار 880 سائنسدانوں اور 65 ہزار 743سے زائد پروفائلز کا جائزہ لیا جس کے بعد 100 بہترین سائنسدانوں کا انتخاب ہوا۔

اس حوالے سے پروفیسر ذوالفقار بھٹہ کا کہنا ہے کہ یہ درجہ بندی ان نوجوان محققین اور فیکلٹی ممبران کی کامیابیوں کی عکاس ہے جنہوں نے غریب معاشروں میں انتہائی پسماندہ خواتین اور بچوں کے ہمراہ میرے ساتھ کام کیا۔

سینئر سائنسدان پروفیسر ذوالفقار علی بھٹہ کو ان کی کامیابی پر آغا خان یونیورسٹی کے صدر سلیمان شہاب الدین نے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تحقیق نے نہ صرف ان ممالک کی بلکہ عالمی زندگی کو بھی تبدیل کیا ہے۔

پروفیسر بھٹہ یونیورسٹی کے قیام کے بعد سے آغاخان یونیورسٹی  کی  فیکلٹی کے بانی ارکان میں سے ایک ہیں۔ پروفیسر بھٹہ اور ان کی ٹیم نے 1996 سے  2002 کے درمیان کراچی کی ایک کچی آبادی اور پاکستان کے کئی دیہی علاقوں میں وسیع  تحقیقی پروگرام شروع کیا جو پھر پاکستان کے بہت سے علاقوں اور صوبوں کے ساتھ ساتھ دیگر کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک دیگر ممالک تک پھیلا۔

پروفیسر بھٹہ کے کام  کی بدولت متعدد بین الاقوامی رہنما خطوط کی بنیاد رکھی گئی  جن میں مستقل اسہال اور غذائیت کی کمی کے علاج سے متعلق عالمی ادارہ صحت کی پالیسی میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ لیڈی ہیلتھ ورکرز  کو پاکستان، جنوبی ایشیا ، ذیلی ممالک اور افریقہ میں کمیونٹی کی بنیاد پر مداخلت کے بنیادی ارکان کے طور پر قائم کرنا شامل ہے۔

پروفیسر بھٹہ کو آغا خان یونیورسٹی کے پروفیسر کے اعلیٰ ترین فکیلٹی رینک سمیت کئی قومی اور بین الاقوامی اعزازات سے نوازاجاچکا ہے۔

متعلقہ تحاریر