آئی ایم ایف نے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو ہری جھنڈی دکھا دی

بین الاقوامی مالیت ادارے کے حکام کا کہنا ہے اگر حکومت کو پاکستان کو قرض کی اگلی قسط چاہیے تو پہلے بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات دی جانے والی سبسڈی کو ختم کیا جائے۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے پروگرام کا مستقبل پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کے ریٹ بڑھانے سے مشروط کردیا، پٹرول اور بجلی مہنگا ہوگا تو قرض کی انگلی قسط ملے گی جبکہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومت نے بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دے کر آئی ایم ایف سے کیئے گئے وعدوں کی خلاف ورزی کی۔ 

پہلے کام ، پھر دام، آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے قرض پروگرام کے لیے ایک نئی مشکل کھڑی کردی۔ حکومت پاکستان پٹرول اور بجلی مہنگی کرے گا تو قرض پروگرام آگے چلے گا۔

یہ بھی پڑھیے

شرح سود میں اضافے کے باوجود اپریل میں آٹو فنانسنگ میں0.9فیصد کا اضافہ

نیشنل سیونگز فوری ادائیگی کے نظام ”راست “سے منسلک

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قطر کے شہر دوحہ میں مذاکرات ہوئے۔ آئی ایم ایف نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے کے بغیر قرض قسط جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کے تمام مطالبات سے اتفاق کر لیا ہے اور خاص طور پر غریب طبقات کو ریلیف دینے کے حکومت پاکستان کے ایکشن پلان کی حمایت کی ہے۔

زرائع کا کہنا ہے کہ  آئی ایم ایف کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے کے بغیر قسط جاری نہیں ہو گی، قسط جاری کرنا اور پروگرام کا دورانیہ بڑھانا بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے سے مشروط ہے۔

پاکستانی وفد وزیر اعظم سے بات چیت کے بعد آئی ایم ایف کو جواب دے گا۔ اس سلسلے میں آئی ایم ایف مشن چیف برائے پاکستان کا بیان جاری کیا گیا ہے۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا بیان 

آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے تفصیلات شیئر کرتے ہوئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ "آئی ایم ایف سے بہت مفید اور تعمیری بات چیت ہوئی، مالی سال 2022 میں بہت سی مالی بے ضابطگیاں ہوئیں، بے ضابطگیوں کی بڑی وجہ پیٹرولیم مصںوعات پر سبسیڈی دینا تھا۔”

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ "مالی سال 2023 کے اہداف طے کیے گئے، مہنگائی، زرمبادلہ ذخائر اور جاری کھاتوں کے خسارے کے تناظر میں بات ہوئی، سخت مانیٹری پالیسی اور مالی پوزیشن کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے، حکومت مالی سال 2023 میں بجٹ خسارہ کم کرنے کی پابند ہے۔

وزیر خزانہ نے لکھا ہے کہ "آئی ایم ایف نے تیل اور بجلی کی سبسڈی ختم کرنے پر زور دیا، گذشتہ حکومت نے معاہدے کی پاسداری نہیں کی، آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی اور پائیدار ترقی کے لیے پرعزم ہیں۔

بین الاقوامی مالیاتی ادارے کے مشن چیف نیتھن پورٹر کی وضاحت

آئی این ایف کے مشن چیف کے مطابق پاکستان میں اسٹیٹ بینک نے حالیہ دونوں مانیٹری پالیسی کے تحت شرح سود بڑھانے کا جو فیصلہ کیا ہے وہ خوش آئند ہے۔

مشن چیف آئی ایم ایف نیتھن پورٹر کے مطابق پاکستان کے ساتھ پالیسی مذاکرات میں بات چیت مثبت رہی۔ حکومت پاکستان معاشی اصلاحات پر عمل درآمد تیز کرنا ہوگا۔

نیتھن پورٹر کا کہنا ہے حکومت پاکستان پڑول اور بجلی کے ریٹ کا ازسرنو جائزہ لے، حکومت پاکستان مالیاتی خسارے پر قابو پانے کے لئے جامع حکمت عملی بنا رہی ہے جو خوش آئند ہے۔

نیتھن پورٹر کے مطابق پاکستان کرنٹ اکاونٹ خسارے کو کنڑول کرنے کے لئے بھی اقدامات کر رہا ہے۔

نیتھن پورٹر  نے کہا کہ غریب طبقے کو مہنگائی سے محفوظ رکھنے کے اقدام کو سراہتے ہیں۔ حکومت پاکستان نے آئی ایم ایف اور پاکستان کا مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (م) کی حکومت نے یقین دلایا ہے کہ اس سلسلے میں تحریک انصاف کی حکومت نے جو معاہدے کیے ہیں ان پر عمل درآمد کیا جائے گا کیونکہ یہ معاہدے ریاست پاکستان کی جانب سے کیے گئے ہیں۔

متعلقہ تحاریر