بابر اعظم نے بطور کپتان عمران خان کو اپنا رول ماڈل قرار دیدیا
ٹیم کو تیار کرنے کیلیے عمران خان کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کر رہا ہوں،کپتانی اور بلے بازی کی الگ الگ منصوبہ بندی کرتا ہوں، بابر اعظم کا آئی سی سی سے گیند پر تھوک لگانے پر عائد پابندی پر نظرثانی کا مطالبہ
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے سابق وزیراعظم عمران خان کو بطور کپتان اپنا رول ماڈل قرار دے دیا۔
بابر اعظم کہتے ہیں کہ عمران خان ان کے رول ماڈل ہیں اور وہ ٹیم تیار کرنے کیلیے عمران خان کےدور کپتانی کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیے
کیا ڈیرن سیمی پھر پشاور زلمی کا حصہ بننے جارہے ہیں؟
سابق پاکستانی ٹیسٹ کرکٹر سلمان بٹ سنگاپور ٹیم کے کنسلٹنگ ہیڈ کوچ مقرر
بابراعظم کے یہ خیالات جیو نیوز کے رپورٹر ارفع فیروز اپنے ٹوئٹس میں سامنے لائے ہیں۔
Captain Babar Azam "Imran Khan is my role model as a captain and I try to follow his footsteps the way he built the Team Pakistan in his captaincy tenure” #PAKvWI
— Arfa Feroz Zake (@ArfaSays_) May 28, 2022
ارفع کریم کے مطابق ویسٹ انڈین ٹیم کے دورہ پاکستان کے حوالے گفتگو کرتے ہوئے بابراعظم نے کہا کہ آپ کو ٹیم میں مستقل مزاجی لانے کے لیے کھلاڑیوں کو باقاعدگی سے مواقع دینے ہوں گے ، اسی صورت میں آپ ٹیم میں مستقل مزاجی دیکھ سکتے ہیں۔ آئی سی سی کی درجہ بندی میں نمبر ایک کھلاڑی دوسرے ساتھیوں کو حوصلہ دیتے ہیں، پاکستان میں بہت زیادہ اتحاد ہے۔ میرا مقصد پاکستان کو دنیا میں نمبر ون بنانا ہے۔
Babar Azam "You’ve to give regular chances to players to bring consistency in the team and you can see consistency in Pakistan. Number one players in ICC rankings give motivation to other teammates. There’s alot of unity in Pakistan. My aim is to make Pakistan #1 in the world”
— Arfa Feroz Zake (@ArfaSays_) May 28, 2022
بابر اعظم نے مزید کہا کہ میرا کور ڈرائیو ایک قدرتی شاٹ ہے لیکن میں نے اس پر سخت محنت کی ہے۔ کور ڈرائیو شروع سے ہی میرا پسندیدہ شاٹ تھا لیکن میں نے اس میں بہتری لانے کے لیے تقریباً 10سال پریکٹس کی ہے۔
Captain Babar Azam "My cover drive is a natural shot in my gameplay but I’ve worked hard on it. Cover drive was my favorite shot since beginning but I’ve practiced almost ten years to excel and bring improvement in it” (GeoNews) #PAKvWI
— Arfa Feroz Zake (@ArfaSays_) May 29, 2022
بابر اعظم نے مزید کہا کہ ہم عام طور پر خود کو اپنی ماضی کی کامیابیوں تک محدود کرلیتے ہیں جو کہ سراسر غلط ہے۔ ہمیں ماضی میں جو کچھ ہوا یاجو کچھ حاصل کیا، اسے بھول کر مستقل کی منصوبہ بندی کرنی چاہیے اور خود کو مستقبل میں بہتری لانے کیلیے تیار کرنا چاہیے۔
Captain Babar Azam "We usually restrict ourselves to our past achievements which is totally wrong. We should forget whatever happened or achieved in the past and plan and prepare ourselves how improvements could be brought in the future” #PAKvWI
— Arfa Feroz Zake (@ArfaSays_) May 28, 2022
انہوں نے کہا کہ میں نے کچھ آرا سنی تھیں کہ کپتانی میری بلے بازی کو متاثر کرے گی لیکن میں کپتانی اور بلے بازی کی الگ الگ منصوبہ بندی کرتا ہوں۔ یہ وہ چیز ہے جو وقت گزرنے کے ساتھ سیکھی جاتی ہے۔ میں نے کبھی دونوں کو ایک ساتھ نہیں سوچا اور ہمیشہ کپتانی اور بیٹنگ کا الگ الگ منصوبہ بنایا۔
Babar Azam "I heard some opinions claiming that captaincy would effect my batting but I plan both as two different things in cricket. This is something which is learnt with the passage of time. I never thought of both together and always planned captaincy and batting separately.”
— Arfa Feroz Zake (@ArfaSays_) May 28, 2022
بابر اعظم نے مزید کہا کہ میرا مقابلہ خود سے ہے اور میں روزانہ اپنے کھیل میں نکھار لانے کی کوشش کرتا ہوں۔ آپ روزانہ ایک ہی انداز سے بلے بازی نہیں کر سکتے اس لیے ایک کرکٹر کو مسلسل خود کو سیکھنے کے عمل میں رکھنا پڑتا ہے۔ میرا مقصد اپنی کرکٹ میں کمال لانا ہے۔
Babar Azam "Bad days are part of a cricketer’s career but one has to be mentally tough to overcome such days. Negative thoughts are natural but I keep myself calm and try to work harder in such situation. My aim is give such performances which leads your team to win matches.”
— Arfa Feroz Zake (@ArfaSays_) May 28, 2022
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ برے دن کرکٹر کے کیریئر کا حصہ ہوتے ہیں لیکن ایسے دنوں پر قابو پانے کے لیے ذہنی طور پرمضبوط ہونا پڑتا ہے،ذہن میں منفی خیالات کا آنا فطری عمل ہے لیکن میں خود کو پرسکون رکھتا ہوں اور ایسی صورتحال میں زیادہ محنت کرنے کی کوشش کرتا ہوں، میرا مقصد ایسی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہے جس سے ٹیم میچ جیت سکے۔
Babar Azam "Bad days are part of a cricketer’s career but one has to be mentally tough to overcome such days. Negative thoughts are natural but I keep myself calm and try to work harder in such situation. My aim is give such performances which leads your team to win matches.”
— Arfa Feroz Zake (@ArfaSays_) May 28, 2022
بابر اعظم نے آئی سی سی سے گیند پر تھوک لگانے پر عائد پابندی پر نظرثانی کا مطالبہ کردیا۔بابراعظم نے کہا کہ کرونا کی وجہ سے فاسٹ باؤلرز گیند پر تھوک نہیں لگا سکتے جس کی وجہ سے سوئنگ فیکٹر کم ہوجاتا ہے۔انہو ں نے کہا کہ تھوک کی اجازت نہیں ہے یعنی گیند کو سوئنگ کرنے میں مدد نہیں ملے گی۔ پسینہ گیند کو سوئنگ کرنے میں لعاب کی طرح مدد نہیں کرتا۔ آئی سی سی کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہیے کیونکہ ہم نے کورونا وائرس پر قابو پا لیا ہے۔
Babar Azam "Due to covid fastbowlers cant use saliva on the ball which minimizes swing factor. No saliva allowed means ball will not get help to swing. The sweat does not helps as much as saliva to swing the ball. ICC should review its decision as we have overcome coronavirus.”
— Arfa Feroz Zake (@ArfaSays_) May 28, 2022
بابر اعظم نے بتایا کہ ہم نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2021 میں جارحانہ کرکٹ کھیلنے اور ہر ٹیم کو ٹف ٹائم دینے کا منصوبہ بنایا تھا اوررواں برس آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ میں بھی ہم اسی حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اتریں گے، مجھے امید ہے کہ پاکستان ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 میں اچھی کرکٹ کھیلے گا۔
Captain Babar Azam "We had planned to play competitive cricket and give tough time to every team in recent T20 WorldCup 2021 & the same planning we will implement in upcoming T20 WorldCup 2022 in Australia. I’m hopeful Pakistan will play good cricket in upnext T20 WorldCup 2022”
— Arfa Feroz Zake (@ArfaSays_) May 28, 2022
انہوں کہا کہ بھارت اور پاکستان کا کرکٹ میچ ہمیشہ تاریخی ہوتا ہے جس سے دنیا کا ہر کرکٹ شائق لطف اندوز ہوتا ہے، یہاں تک کہ ہم کرکٹرز بھی پاک بھارت مقابلے سے لطف اندوز ہوتے ہیں، ہار ،جیت کھیل کا حصہ ہے لیکن ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ہمیں بھارت کیخلاف سوفیصد کوشش کرنی ہے۔
Babar Azam "India and Pakistan cricket match is always historic which is enjoyed by every cricket fan in the world. Even we cricketers also enjoy Indo-Pak encounter. Win or loose is a part of game. What we believe in is to give 100% effort against India in T20 WorldCup 2022.”
— Arfa Feroz Zake (@ArfaSays_) May 28, 2022
بابراعظم نے کہا کہ ہم مڈل آرڈر میں بہتری لانے کے لیے وائٹ بال فارمیٹس میں شاداب خان اور محمد نواز کو ٹاپ آرڈر میں آزما سکتے ہیں کیونکہ وہ پاکستان سپر لیگ کے دوران بھی ٹاپ آرڈر میں کھیل چکے ہیں۔
Babar Azam "Pakistan is famous to unearth fastbowlers in every era. Naseem Shah is also in our back up plans for whiteball formats as he bowled exceptionally well in test cricket. There is difficulty in selection of fastbowlers sometimes due to immense talented options available”
— Arfa Feroz Zake (@ArfaSays_) May 28, 2022
قومی ٹیم کے کپتان نے مزید کہا کہ پاکستان ہر دور میں فاسٹ باؤلرز دریافت کرنے کے لیے مشہور رہا ہے۔ نسیم شاہ وائٹ بال فارمیٹس کے لیے بھی ہمارے بیک اپ پلانز میں شامل ہیں کیونکہ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں غیر معمولی طور پر اچھی باؤلنگ کی۔ فاسٹ باؤلرز کے انتخاب میں بعض اوقات بہت زیادہ باصلاحیت آپشنز دستیاب ہونے کی وجہ سے مشکل پیش آتی ہے۔