کراچی میں چینی اساتذہ پر خودکش حملے کا ماسٹر مائنڈ گرفتار
صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے بی ایل اے کے سلیپر سیل کے ماسٹر مائنڈ دہشتگرد کو ماڑی پور روڈ سے گرفتار کیا ہے۔

پولیس نے منگل کی صبح کراچی یونیورسٹی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے باہر خودکش حملے کے "ماسٹر مائنڈ” اور "سہولت کار” کو گرفتار کرلیا ہے ، خودکش دھماکے میں 3 چینی باشندے ہلاک ہو گئے تھے ، صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے دہشتگرد کی گرفتاری کی تصدیق کردی ہے۔
پولیس حکام نے گرفتار دہشتگرد ملزم شعیب عرف داد بخش کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کرکے 16 جولائی تک جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم کاتاچی میں کالعدم تنظیموں بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کا کمانڈر ہے اور اس نے 26 اپریل کو کراچی یونیورسٹی کے اندر چینی اساتذہ پر حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔
یہ بھی پڑھیے
بہاولنگر میں بااثر افراد کا تھانے میں لیڈی ڈاکٹر پر تشدد، ایس ایچ او تماشہ دیکھتا رہا
پنوعاقل کے قریب ایل پی جی گیس کی ٹنکی میں آتشزدگی، 3 افراد جھلس کر جاں بحق
پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم کراچی میں چینی شہریوں پر حملوں میں سہولت کاری کا کام کرتا تھا اور اسے محکمہ انسداد دہشت گردی نے ایک روز قبل شہر میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران گرفتار کیا تھا۔
Baloch Liberation Army’s Majeed Brigade accepts responsibility for the suicide attack on Chinese nationals in Karachi University.
BLA also shares a picture of the purported female attacker. #Karachi #Balochistan #Baluchistan #Baloch #BLA #duazahra pic.twitter.com/v9oNt7CoKX
— The Pakistan Daily (@ThePakDaily) April 26, 2022
گرفتار ملزم کو ایک اہم گرفتاری قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ سکیورٹی اداروں کا خیال ہے کہ اس کی گرفتاری سے تنظیم کا نیٹ ورک ٹوٹ جائے گا۔
پولیس کا حکام کا کہنا ہے کہ ملزم مبینہ طور پر 26 اپریل کو جامعہ کراچی میں ہونے والے خودکش دھماکے وقت یونیورسٹی میں موجود تھا ، ملزم نے خودکش دھماکے کے لیے خاتون خودکش بمبار کو تیار کیا تھا جس بعدازاں شناخت شری بلوچ کے نام سے ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ 16 اپریل کو ہونے والے خودکش حملے میں تین چینی ٹیوٹر اور ایک پاکستانی ڈرائیور اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے جب کہ ایک چینی ٹیوٹر اور ایک رینجرز اہلکار سمیت تین افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔
دہشتگرد کی گرفتاری کی تصدیق کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن اور ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ پولیس نے کراچی خودکش حملے کے ماسٹر مائنڈ کو ماڑی پور روڈ سے گرفتار کیا ہے۔
وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کراچی میں بی ایل اے کے سلیپر سیل کے کمانڈر کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ گرفتار ملزم نے دوران تفتیش اس بات کا انکشاف ہے کہ وہ بی ایل اے اور بی ایل ایف کے لیے سلیپر سیل کے طور پر کام کرتا ہے۔
شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا ملزم نے بتایا ہے کہ اس نے حساس تنصیبات اور کراچی یونیورسٹی کی ریکی بھی کی تھی ۔ ملزم نے بتایا ہے کہ کراچی یونیورسٹی دھماکے کا ماسٹر مائنڈ زیب ہے جو کسی پڑوسی میں بیٹھا ہے۔ حملے سے قبل زیب پڑوسی ملک سے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔ گرفتار دہشتگرد خود بھی آئی ای ڈی بنانے کا ماہر ہے۔ دہشتگرد آپس میں ٹیلی گرام کے ذریعے رابطے میں رہتے تھے۔
وزیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ گرفتار دہشتگرد نے بتایا ہے کہ کراچی میں دو کالعدم دہشتگرد تنظیمیں ملوث تھیں۔