کراچی میں ڈی ایس پی ٹریفک کو تھپڑ مارنے والی لیڈی ڈاکٹر نیول افسر کی بہن نکلی

ڈی ایس پی اشتیاق حسین نےخاتون اور اس کے شوہر کو لاپروائی سے گاڑی چلانے پر روکا تھا، خاتون نے گاڑی سے نکل کر باریش افسر کو دھکے دیے اور تھپڑ بھی مارے، نیول کمانڈر بھائی کو بلواکر وی آئی پی ڈیوٹی پرمامور افسر کو گالیاں اور دھمکیاں دلوائیں، ڈاکٹر انعم اور نیول کمانڈر اسد کیخلاف مقدمہ درج، جلد گرفتاری کا امکان، خاتون پی این ایس شفا میں ڈاکٹر ہے، جیو نیوز

کراچی  میں ڈاکٹر ضیاالدین روڈ پرواقع  پی آئی ڈی سی سگنل  پر ڈی ایس پی ٹریفک اشتیاق حسین کو تھپڑ مارنے والی خاتون ڈاکٹر  انعم نیول افسراسد  کی بہن نکلی۔

متاثرہ پولیس افسر کی جانب سے مقدمہ درج کرائے جانے کےبعد خاتون اور اس کے بھائی نیول افسر  نےمعافی مانگ لی۔ڈی ایس پی اشتیاق حسین کی جانب سے ملزمان کو معاف کرنے پر پولیس نے کیس ختم کیے جانے کاعندیہ دیدیا۔

یہ بھی پڑھیے

کراشی کی ایک اور فیملی آن لائن فراڈ کا شکار بن کر بڑی رقم سے محروم ہوگئی

کراچی سٹی کورٹ احاطے میں فائرنگ، پسند کی شادی کرنے والی بیٹی جاں بحق

گزشتہ روزڈاکٹر ضیاالدین روڈ پر واقع پی آئی ڈی سی سگنل  پر پیش آئے ایک واقعے کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔ جس میں سلور رنگ کی ٹویوٹا کرولا کار سے اترنے والی خاتون  ڈی ایس پی ٹریفک اشتیاق حسین کو  دھکے دے رہی تھیں، خاتون نے پولیس افسر سے ان کی چھڑی چھیننے کی کوشش کی تھی اور انہیں تھپڑ بھی ماراتھا۔

واقعے کی وائرل ہونے پر سوشل میڈیا صارفین نے خاتون کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔واقعےکے بعد سول لائنز پولیس نے ڈی ایس پی اشتیاق حسین کی مدعیت میں خاتون انعم اوران کے بھائی کیخلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

ڈی ایس پی اشتیاق حسین نے ایف آئی آر میں موقف اپنایا ہے کہ وہ اور دیگر ٹریفک پولیس اہلکار جمعرات کی صبح ڈاکٹر ضیا الدین احمد روڈ پرواقع  پی آئی ڈی سی چوک پر فرائض کی انجام دہی میں مصروف  تھے  کہ  انہوں نے ایک گاڑی کو لاپروائی سے چلاتے ہوئے دیکھا۔

ڈی ایس پی نے کہا کہ انہوں نے اپنے ماتحت اہلکاروں کو گاڑی کو روکنے کا حکم دیا اور ڈرائیور کو بتایا کہ وہ  ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے۔ڈی ایس پی کے مطابق ڈرائیورسے بات چیت کے دوران اس کے ساتھ  بیٹھی اس کی اہلیہ    گاڑی سے باہر نکل  آئی اور ان سے گالم گلوچ کرتے ہوئے دھکے دیے اور تھپڑ بھی دے مارا ۔

ڈی ایس پی نے ایف آئی آر میں موقف اپنایا ہےکہ  خاتون نے اسے دھمکیاں دی کہ میرا بھائی نیول کمانڈر ہے ، میں تمہیں دیکھ لوں گی۔ پولیس افسر نے بتایاکہ   سڑک پر ایک وی وی آئی پی موومنٹ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے خاتون جائے وقوعہ سے  چلی گئی تاہم کچھ دیر بعدوہ اپنے بھائی اسد کے ساتھ واپس آئی جوکہ نیوی کی وردی میں ملبوس تھا۔

پولیس افسر نے بتایا کہ” نیوی کی وردی میں ملبوس اسد نے مجھ سے کہا کہ میری بہن انعم زوجہ عبیدملک کو کس نے روکا؟اور مجھ سے بحث و تکرار شروع کردی اور کہا کہ تم مجھے جانتے نہیں ہوا ور گالم گلوچ کرتے ہوئے چلایا“۔

ڈی ایس پی اشتیاق حسین کے مطابق اپنے ڈیوٹی مکمل کرنے کےبعد وہ سول لائنز تھانے گئے اور خاتون اور اسکے بھائی کیخلاف ایف آئی آر درج کروادی۔ پولیس نے  مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔

جیو نیوز کے مطابق خاتون پی این ایس شفا میں ڈاکٹر ہے جبکہ مقدمے میں نامزد اس کا بھائی اسد نیوی میں بڑے عہدے پر فائض ہے۔پولیس کے مطابق کیس کی تفتیش شروع کردی گئی ہے ،مقدمے میں نامزد خاتون اور اسکے بھائی  کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

متاثرہ پولیس افسر ڈی ایس پی اشتیاق حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ خاتون دھمکیاں دیتی رہی کہ میرا بھائی نیوی کا کمانڈر میں تمہیں دیکھ لوں، وردی میں کچھ لوگ تھانے بھی آئے تھے، میں اپنی ذات کی حد تک تو انہیں معاف کردوں گا  لیکن وردی میں ملبوس حاضر سروس پولیس افسر کو تھپڑ مارنے پر ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔

متعلقہ تحاریر