ایبٹ آباد میں 3 سالہ بچہ ماموں زاد بھائی کے ہاتھوں زیادتی کے بعد قتل
عبدالہادی ماموں کے گھر گیا تھا،کزن مدثر شاہ چیز دلانے کے بہانے دکان پر لیکر گیا اور ویرانے میں لے جاکر زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد گلا دباکر قتل کردیا،ملزم اور اس کا والد گرفتار، میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق
ایبٹ آباد کی تحصیل حویلیاں میں دلخراش واقعہ پیش آیا ہے۔3 سالہ بچہ اغوا اور زیادتی کے بعد قتل کردیاگیا۔
سگا ماموں زاد بھائی ہی 3 سالہ عبدالہادی کا قاتل نکلا، ملزم نے بچے سے زیادتی اور قتل کا اعتراف کرلیا۔
یہ بھی پڑھیے
سوات کے قریب گاڑی کو حادثہ ، 10 افراد جاں بحق ، 3 زخمی
خیبر پختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں کا 26 جولائی سے حکومت مخالف تحریک کا اعلان
مقتول عبدالہادی کے والد نے تھانہ ناڑا میں ایف آئی آر درج کراتے ہوئے موقف اپنایا تھا کہ ان کے بیٹے کو اغوا کرلیا گیا ہے ،انہوں نے اپنے سالے کے بیٹے مدثرشاہ پر بچے کے اغوا کا شبہ ظاہر کیا۔
پولیس نے مدثر شاہ کو فوری حراست میں لیکر تفتیش کی تو ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ عبدالہادی کو بہانے سے دوکان پر لے گیا اور کھانے پینے کی چیزیں دلواکر ویرانے میں لے گیا جہاں اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر ناک ، منہ پر ہاتھ رکھ کر بچے کا گلادبا دیا جس کے باعث وہ جاں بحق ہوگیا۔
ملزم کے مطابق اس نے بچے کو قتل کرنے کے بعد اسی ویران میں لاش دفن کردی، پولیس نے ملزم کی نشاندہی پر لاش برآمد کرکےاسے اور اس کے والدمظہر حسین شاہ کو گرفتار کرلیا۔ڈی ایس پی حویلیاں کا کہنا ہے کہ میڈیکل رپورٹ میں بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے۔