کوئٹہ میں ظلم کی انتہا، معروف ڈاکٹر ناصر اچکزئی کے سامنے تین بیٹے قتل
متاثرہ خاندان شادی کی تقریب سے واپس آرہا تھا کہ گھر کے باہر گھات میں بیٹھے دہشتگردوں نے گاڑی پر فائرنگ کردی۔
بلوچستان کے دارالحکومت کائٹہ میں ظلم کی ایک اور داستان لکھ دی گئی ، نامعلوم دہشتگردوں نے معروف آرتھو پیڈک ڈاکٹر ناصر اچکزئی کی گاڑی پر فائرنگ کردی ، جس کے نتیجے میں ان کے تین بیٹے موقع پر جاں بحق ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق فائرنگ کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب ڈاکٹر ناصر اچکزئی اور ان کی فیملی ایک شادی سے واپس آرہی تھی ، گھات میں بیٹھے دہشتگردوں نے گھر کے باہر گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں گاڑی کے پچھلی سیٹ پر بیٹھے تینوں بیٹے جاں بحق ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیے
کراچی میں ڈکیتی کی وارداتوں کے دوران شہریوں کے خون کی ہولی جاری، پولیس خاموش تماشائی
ڈائریکٹر سیف سٹی پراجیکٹ کی پھندا لگی لاش برآمد، آئی جی اسلام آباد کا نوٹس
جاں بحق ہونے والے بیٹوں کی عمریں 8 سال ، 12 سال اور 16 سال تھیں۔ ملزمان فائرنگ کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
ریلوے سوسائٹی جوائنٹ روڈ پر فائرنگ کے بعد پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی ، اور انہوں نے لاشوں کو سول اسپتال کوئٹہ منتقل کیا۔
پولیس نے دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے شروع کردیئے ہیں۔ تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
پولیس مختلف پہلوؤں سے کیس کی تفتیش کررہی ہے ، جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرلیے گئے ہیں۔
دوسری جانب آئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ ظلم کی انتہا ہے کہ ایسا شخص جو پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر ہے جو لوگوں کی زندگیوں کو بچاتا ہے اس کے سامنے اس کے تین بیٹوں کو قتل کردیا جاتا ہے، کیا گزر رہی ہو گی اس ماں پر اور اس باپ پر جن کی زندگی بھر کا سرمایہ لمحوں میں ختم ہو گیا۔