کراچی میں 10 ماہ میں 70 ہزار سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوئیں، سی پی ایل سی
سٹیزنز پولیس لائیژن کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق پچھلے سال اسی عرصے کے دوران 65 ہزار سے زائد چوری ، ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتیں رپورٹ ہوئی تھیں۔
![سٹیزنز پولیس لائیژن کمیٹی](https://news360.tv/wp-content/uploads/2021/07/کراچی-جرائم-میں-اضافہ.jpg)
سٹیزنز پولیس لائیژن کمیٹی (سی پی ایل سی) نے کراچی میں ہونے والے جرائم پر مشتمل رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 10 کے دوران شہر قائد میں 70 ہزار سے زائد وارداتیں ہوئی ہیں۔
سی پی ایل سی کی جانب سے جاری ہونے والے اعدادوشمار کے مطابق کراچی میں گزشتہ سال کی نسبت 11 فیصد اسٹریٹ کرائم بڑھ گیا۔
حکام کے مطابق شہر قائد میں رواں سال اسٹریٹ کرائم کی 70 ہزار سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوئیں جبکہ گذشتہ سال اسی عرصے میں 65 ہزار سے زائد جرائم کی وارداتیں رپورٹ ہوئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیے
سی ٹی ڈی کی کارروائی: سوشل میڈیا کے ذریعے اسلحے کی اسمگلنگ میں ملوث 4 ملزمان گرفتار
حساس ادارے کے خلاف تقریر کرنے پر پی ٹی آئی کراچی کے مقامی رہنما گرفتار
سی پی ایل سی کے رپورٹ کے مطابق کراچی میں ستمبر کے مقابلے میں اکتوبر کے مہینے میں زیادہ وارداتیں رپورٹ ہوئیں ہیں۔
سی پی ایل سی کے اعدادوشمار کے مطابق اکتوبر کے مہینے میں 7 ہزار سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔
گزشتہ دس مہینوں کے دوران 5 ہزار سے زائد شہری موٹر سائیکلوں اور 200 سے زائد شہری گاڑیوں سے محروم ہوئے. اسلحے کے زور پر اکتوبر میں 2 ہزار سے زائد موبائل فونز بھی چھینے گئے۔
سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس چیف کے دعوؤں کے برعکس سی پی ایل سی کی رپورٹ نے پولیس کی کارکردگی کی قلعی کھول کررکھ دی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یومیہ 3 گھنٹے اسنیپ چیکنگ، شاہین فورس کے قیام کے باوجود ڈکیتی کی وارداتوں میں کمی نہ آسکی ، اس کا مطلب ہے کہ اعلیٰ حکام کو پولیس ریفارمز میں بہتری لانا ہوگی ورنہ شہر قائد کے شہری اس طرح ڈاکوؤں اور جرائم پیشہ افراد کے ہاتھوں میں یرغمال بنے رہے گے۔
سماجی حلقوں کا مزید کہنا ہے اگر جرائم میں قابو پانے میں سندھ حکومت اور سندھ پولیس مخلص ہے تو سب سے پہلے انہیں پولیس کے اندر سے کالی بھیڑوں کی چھانٹی کرنا ہوگی، جو جرائم کی اصل جڑ ہیں۔