عمران خان پر انڈیا اور اسرائیل کے فنڈ سے انتخابات جیتنے کا الزام

مریم نواز نے کہا کہ عمران خان یہودی ایجنٹ ہیں اور انہوں نے انڈیا اور اسرائیل کے فنڈز سے الیکشن لڑا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے عمران خان پر یہودی ایجنٹ ہونے، انڈیا اور اسرائیل سے فنڈنگ لینے کا الزام لگادیا ہے جس کے بعد ایک بار پھر حکومت اور حزبِ اختلاف کے درمیان الزامات کی سیاست شروع ہوگئی ہے۔

منگل کے روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے باہر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اکے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ‘عمران خان یہودی ایجنٹ ہیں، انہوں نے انڈیا اور اسرائیل کے فنڈز سے الیکشن لڑا۔ انڈیا اوراسرائیل پاکستان کے دشمن ہیں جن کے ایجنٹس کو وزیراعظم بنایا گیا ہے۔‘

مریم نواز نے کہا کہ ‘پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے فراڈ کا نام پی ٹی آئی فارن فنڈنگ ہے۔ عمران خان نے اعتراف جرم کرلیا ہے اور اب ‘سماعت نہیں بلکہ سزا ہونی چاہیے۔

مریم نواز کے عمران خان پر یہودی ایجنٹ ہونے اور فنڈز لینے کے الزام کے بعد ملکی سیاسی صورتحال میں ہلچل مچ گئی ہے اور حکومتی وزراء کی جانب سے بھی ردعمل سامنے آیا ہے۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ ‘اسحاق ڈار پوری دنیا میں کرپشن کا رول ماڈل ہیں اور شریف خاندان نے کرپشن کو آرٹ بنا کر خود کو آرٹسٹ ثابت کردیا ہے۔‘

اُن کے مطابق مریم نوازہزاروں افراد کو لاکھوں افراد کا مجمع سمجھ کر خطاب کرتی ہیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ماننا پڑے گا کہ شریف خاندان میں اعتماد کی کوئی کمی نہیں ہے۔

جبکہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے منگل کی شب نجی ٹی وی دنیا نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حزبِ اختلاف پر بھی فارن فنڈنگ کیس کے سنگین الزامات ہیں۔ ہم نے 40 ہزار ڈونرز کے اکاؤنٹس کی فہرست جمع کروا دی ہے۔ اب حزبِ اختلاف اپنی خیر منائے اور عدالت میں فنڈنگ کے ثبوت فراہم کرے۔

یہ بھی پڑھیے

نیوزی لینڈ اور پاکستان کے وزرائے اعظم میں کیا فرق ہے؟

مریم نواز نے عمران خان کے ایجنٹ ہونے کا بیان حکومت کو نقصان پہنچانے کے لیے دیا تھا لیکن بظاہر اس سے عمران خان کو نہیں بلکہ خود پی ڈی ایم کو نقصان پہنچے گا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں ماہرِ قانون ریما عمر نے کہا کہ ‘پی ڈی ایم جس طرح پی ٹی آئی غیرملکی فنڈنگ کا معاملہ لے رہی ہے وہ انتہائی افسوسناک ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ سیاسی مقصد کے لیے حب الوطنی کا غلط استعمال کرنا اور دوسروں پر انڈیا، اسرائیل کے کہنے پر کام کرنے کا الزام لگانا غلط ہے۔

دوسری جانب پی ڈی ایم کے جس احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں مریم نواز نے عمران خان پر الزامات لگائے اسی سے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے بھی ہنگامہ خیز تقریر کی۔ انہوں نے مولانا فضل الرحمان سے فتویٰ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’سیٹیاں مارنے سے انقلاب نہیں آئے گا، مولانا فضل الرحمان فتویٰ دیں کہ لوگ بھوک میں سرکاری گودام لوٹ لیں’۔

محمود اچکزئی کے متنازع بیان کے بعد وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’آج محمود اچکزئی نے جیسی تقریر ‘کی ہے اگر یہی چلتا رہا تو شاید حالات ہمارے ہاتھ سے نکل جائیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی محمود اچکزئی اپنے متنازع بیانات کے باعث سے تنقید کی زد میں رہے ہیں۔ کراچی جلسے میں انہوں نے اردو بولنے والوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا جبکہ لاہور جلسے میں پنجابیوں کو انگریز سامراج کے ساتھ مل کر افغانستان پر قبضے کی کوشش میں ملوث قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

پی ڈی ایم کے لیے بُرا دن

دوسری جانب پی ڈی ایم نے الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ کیس پر یادداشت جمع کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ آج الیکشن کمیشن میں یادداشت جمع کرائے گی جس کے متن میں لکھا گیا ہے کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس 2014 میں داخل ہوا۔ اب2021 آگیا ہے لیکن کیس کا فیصلہ تاحال نہیں سنایا جاسکا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف بھی بدعنوانی کے الزامات کی زد میں آچکے ہیں۔ پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے نواز شریف کے لندن میں 5 لاکھ ڈالرز مالیت کے فیئر فلیٹس اور 70 ملین ڈالرز کے غیر ملکی بینک اکاؤنٹس کا بھانڈا پھوڑ دیا تھا۔ جس کے بعد 2016 میں پانامہ پیپرزکا معاملہ سامنے آیا تھا۔

جبکہ 1998 میں مشہور امریکی اخبار ‘دی نیویارک ٹائمز’ میں خبر شائع ہوئی تھی جس میں نواز شریف نے بے نظیر بھٹو پربھی غیر قانونی طریقوں سے دولت کما کر بیرون ملک اثاثے بنانے کا الزام عائد کیا تھا۔ امریکی اخبار نے بے نظیر بھٹو اور ان کے شوہر آصف علی زرداری کی ملکیت والی کمپنیوں پر ایک مفصل تحقیقاتی رپورٹ شائع کی تھی۔

متعلقہ تحاریر