الہٰ دین کا چراغ بجھنے سے ہنستے چہروں پر اداسی چھا گئی
احتجاج میں شریک بے روزگار افراد الہٰ دین پارک میں کارٹون کرداروں کا روپ دھارا کرتے تھے۔
کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن نے کئی لوگوں کا روزگار چھین لیا ہے۔ الہٰ دین پارک میں جوکر بن کر زندگی کی گاڑی چلانے والا نوجوان بھی اپنے کام سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے۔ نمائندہ نیوز 360 عبدالقادر منگریو نے اس حوالے سے ایک خصوصی رپورٹ تیار کی ہے۔
راشد منہاس روڈ پر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ اس آپریشن کے نتیجے میں بچوں کو اپنے فن سے ہنسانے والے افراد بے روزگاری کے باعث فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے ہیں۔ الہٰ دین پارک میں جوکر بننے والا نوجوان بھی ان ہی افراد میں شامل ہے جو اپنی محنت سے روزگار کمایا کرتا تھا۔
بے روزگار ہونے والے افراد نے کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا۔ نیوز 360 سے خصوصی گفتگو میں جوکر کا روپ دھارنے والے نوجوان نے بتایا کہ وہ اسی کام سے اپنے گھر کی ذمہ داریاں پوری کررہا تھا لیکن اب صورتحال نے بہت پریشان کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد کراچی میں احتجاج
احتجاج میں شریک بے روزگار افراد نے مختلف کارٹون کرداروں کا روپ دھار رکھا تھا۔ نیوز 360 سے گفتگو میں ایک نوجوان نے کہا کہ الہٰ دین پارک میں تجاوزات کو گرانے کے بعد وہاں کام کرنے والا کم تنخواہ دار طبقہ (جس میں مالی وغیرہ بھی شامل تھے) اپنی نوکریوں سے محروم ہوگئے ہیں۔
احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ وہ غیر تعلیم یافتہ ہیں، انہیں کون نوکری دے گا؟ یہی ایک کام تھا جو وہ کرسکتے تھے جو کہ اب ان سے چھن چکا ہے۔ مظاہرین نے انتظامیہ سے روزگار بحال کرنے کی اپیل کی ہے۔