عدلیہ اور جج صاحبان کے حوالے سے رپورٹنگ کا نیا انداز
ولاگر اسد طور نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے متعلق اسپتال سے لائیو کوریج کی ویڈیو یوٹیوب پر شیئر کی ہے۔
عدلیہ اور جج صاحبان کے حوالے سے صحافی اور ولاگر اسد طور نے رپورٹنگ کا نیا انداز اپناتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی طبیعت سے اسپتال سے لائیو کوریج کرتے ہوئے یوٹیوب پر ویڈیو شیئر کی ہے۔ جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے ان کے خلاف ایک محاذ کھول دیا ہے۔
ولاگر اسد طورنے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے متعلق اچھی خبریں مل رہی ہیں، وہ تیزی سے صحت یاب ہورہے ہیں۔ ان کا اور ان کی اہلیہ سرینا عیسیٰ کا آج اسپتال میں دوسرا دن تھا۔ ڈاکٹرز کے مطابق مسز سرینا عیسیٰ کی طبیعت میں بہت حد تک بہتری ہے۔
یہ بھی پڑھیے
شاہ محمود قریشی کے بیان کی غلط انداز میں اشاعت
صحافی اسد طورنے اپنے ذرائع سے بتایا کہ مسز سرینا اسپتال میں جسٹس فائز عیسیٰ کی تیمارداری کے لیے رکی ہوئی ہیں اور وہ کرونا کی کسی شدت کی وجہ سے اسپتال میں داخل نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آج بہت ہی بہتر دن گزارہ ہے، ڈاکٹرز بھی ان کی صحت کے حوالے سے بہت زیادہ مطمئن ہیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا آکسیجن لیول بہت بہتر ہو گیا ہے۔ اسد طور کے مطابق جج صاحب کو کھانسی میں بہت بہتری ہے آج انہوں نےبات چیت بھی ٹھیک انداز میں کی ہے۔
اسد طور کے ذرائع کے مطابق گزشتہ رات چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد بھی اسپتال آئے تھے انہوں نے ڈاکٹرز سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی خیریت دریافت کی۔ انہوں نے قاضی فائز عیسیٰ سے ٹیلی فون پر بھی بات چیت کی تھی۔
صحافی اسد طور نے اپنے ذرائع سے بتایا کہ جسٹس (ر) منظور ملک اور جسٹس منصور علی شاہ نے بھی اسپتال کا دورہ کیا تھا اورانٹرکام کے ذریعے بات چیت کر کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی خیریت دریافت کی تھی۔ دونوں جج صاحبان مطمئن ہوکر یہاں سے گئے کہ قاضی صاحب کی طبیعت بہت بہتر ہے۔
اسد طور کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنی طبیعت میں بہتری کے پیش نظر گھر پر فون کرکے پسند کا کھانا بھی منگوایا تھا جو ان کی صاحبزادی لے کر آئیں تھیں۔
اسپتال سے لائیو کوریج کرنے پر ایک ٹوئٹر صارف نے اسد طور پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہوئے کہا کہ ” کوئی انہیں بتائے کہ وہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ہیں کوئی ٹک ٹاکر نہیں ہیں۔”
Someone tell him he’s a SC judge not a TikTok star. 🤡 pic.twitter.com/kXb6nBXX1m
— SocialPariah (@Non_graata) July 31, 2021