سانحہ اے پی ایس کے متاثرہ طالب علم نے اہم پیغام دے دیا

ہر سال 16 دسمبر کو جائزہ لینا چاہیے کہ ہم نے ایسے واقعات کو روکنے کیلیے کیا لائحہ عمل بنایا؟ شہدا کی وجہ سے پاکستان آج پرامن ہے، نواز خان۔

پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں 16 دسمبر 2014 کو دہشتگردوں نے حملہ کرکے 130 سے زائد بچوں کو شہید کردیا، اس عظیم سانحے کو آج 7 برس مکمل ہوچکے ہیں۔

حملے میں زندہ بچنے والے ایک طالب علم محمد نواز خان نے سانحہ اے پی ایس کی برسی پر اپنے خیالات کا اظہار ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے کیا ہے۔

نواز خان کا کہنا تھا کہ جو حادثہ اس دن ہوا اس میں میرا بھائی شہید ہوا، کئی دوست اور اساتذہ کو بھی کھو دیا، میرے لیے وہ حادثہ ایک نہ بھلایا جانے والا حادثہ ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سانحہ اے پی ایس کو 7 سال مکمل، دہشتگرد اپنے انجام کو پہنچ گئے

سانحہ اے پی ایس: وزیراعظم منصوبوں کے افتتاح میں مصروف

انہوں نے کہا کہ یہ ایسا حادثہ ہے جو کہ تمام پاکستانیوں کے ذہن میں بہت لمبے عرصے تک رہے گا، ہر سال جب 16 دسمبر کا دن آتا ہے تو کچھ معاملات ہیں جن پر ہمیں توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

نواز خان نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ ہر سال 16 دسمبر کو اس بات کا جائزہ لیا جائے کہ ہم نے تب سے لے کر اب تک ایسا کیا لائحہ عمل اختیار کیا ہے کہ اس طرح کے حادثات کو روکا جاسکے؟

اس کے علاوہ ہمیں اپنے شہدا کے والدین پر فخر محسوس کرنا چاہیے، انہیں عزت دینی چاہیے کیونکہ انہی شہدا کی وجہ سے پورا پاکستان اکٹھا ہوا اور دہشتگردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے یک زبان ہو کر لڑائی کی، آج ہم ایک بہتر اور پرامن پاکستان میں جی رہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر