عالمی معیشت سال 2022 میں 100 کھرب ڈالرز سے تجاوز کر جائے گی، رپورٹ

معاشی مشاورت فراہم کرنے والی کمپنی سیبر کے مطابق ہندوستان اگلے سال فرانس اور پھر 2023 میں برطانیہ کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی چھٹی بڑی معیشت بن جائے گا۔

اتوار کے روز جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کی اقتصادی پیداوار اگلے سال یعنی 2022 میں پہلی بار 100 ٹریلین (کھرب) ڈالرز سے تجاوز کر جائے گی۔ ایک اندازے کے مطابق  اور چین کو امریکی معیشت کو ایک پہلے نمبر سے ہٹانے میں کچھ مزید وقت درکار ہوگا۔

معاشی مشاورت فراہم کرنے والی برطانوی سیبر نے پیشن گوئی کی ہے کہ چین 2030 میں ڈالر کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی معیشت بن جائے گا، یہ اعدادوشمار ورلڈ اکنامک لیگ ٹیبل رپورٹ کی دو پہلے کے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

’’کروٹ پن بجلی گھر‘‘ تکمیل کے آخری مراحل میں داخل

احساس پروگرام کو جاری رکھنا چاہیے، 90 فیصد شہریوں کی رائے

سیبر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ہندوستان اگلے سال فرانس اور پھر 2023 میں برطانیہ کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی چھٹی سب سے بڑی معیشت کے طور پر اپنا مقام دوبارہ حاصل کرلے گا۔

سیبر کے ڈپٹی چیئرمین ڈگلس میک ویلیمز نے کہا ہے کہ "2020 کی دہائی کے لیے اہم مسئلہ یہ ہے کہ عالمی معیشتیں افراط زر سے کیسے نمٹتی ہیں، جبکہ امریکا میں افراط زر 6.8 فیصد سے آگے نکل گیا ہے۔”

سیبر کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ اگر ہم معمولی ردوبدل کے ساتھ عارضی افراط زر پر قابو پالیں گے تو بہتر ہوگا ، اور اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو پھر دنیا کو 2023 یا 2024 میں کساد بازاری کے لیے خود کو تیار رکھنا ہو گا۔”

رپورٹ میں ظاہر کیا گیا ہے کہ جرمنی 2033 میں اقتصادی پیداوار کے لحاظ سے جاپان کو پیچھے چھوڑ دے گا۔ 2036 میں روس کی معیشت دنیا کی دس بڑی معیشتوں میں شمار کی جائے گی جبکہ انڈونیشیا کی معیشت 9ویں نمبر پر ہوگی۔

متعلقہ تحاریر