نیپرا نے ایک مرتبہ پھر صارفین پر بجلی گرانے کا پروگرام بنا لیا

کول پاور پلانٹس کی بندش پر چئرمین نیپرا نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تمام پاور پلانٹس کی بندش کا شیڈول نیپرا کے ساتھ شئیر کرنے کی ہدایت کردی۔

چیئرمین نیپرا اپنا بجلی کا بل دیکھ کر چونک گئے، اب بجلی صارفین کو 30 ارب روپے کا جھٹکا لگے گا، فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 4 روپے 33 پیسے فی یونٹ اضافے پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی سماعت کے دوران نیپرا حکام نے بتایاکہ عالمی سطح پر ایندھن کی قیمتیں بڑھنے سے 26 ارب کا اضافی بوجھ پڑا جبکہ میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی سے 6 کروڑ 23 لاکھ روپے سے زائد کا بوجھ پڑا۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان میں کرپٹو کرنسی کی مالیت20ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی

آئی ایم ایف کی لٹکتی تلوار، حکومت کیلئے منی بجٹ دردسر، اپوزیشن بھی صف آراء

کول پاور پلانٹس کی بندش پر چیئرمین نیپرا نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تمام پاور پلانٹس کی بندش کا شیڈول نیپرا کے ساتھ شئیر کرنے کی ہدایت کردی۔

نیپرا سابقہ ایڈجسٹمنٹس اور اعدادوشمار کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کرے گا ، صارفین پر 30 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

نومبر میں ریفرنس سے بجلی کی 14 فیصد زیادہ پیداوار ہوئی، ایندھن کی قیمتیں بڑھنے سے 26 ارب روپے کا بوجھ عوام پر پڑے گا، ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ سے چیئرمین نیپرا بھی پریشان ہو گئے۔

 سماعت کے دوران سی پی پی اے حکام نے کہا کہ میرٹ کی خلاف ورزی کرکے فرنس آئل سے مہنگی بجلی پیدا نہیں کر سکتے۔  ریفائنریاں اپنا کمرشل سسٹم بہتر کریں ، صرف پاور سیکٹر ریفائنریاں چلانے کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا۔

چیئرمین نیپرا نے کہا ریفائنریاں چلانے کے لئے مہنگی بجلی پیدا نہیں کرسکتے ایسا نہیں ہوسکتا کہ ہم ریفائنریاں چلانے کے لئے متبادل ذرائع سے بجلی پیدا نہ کریں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ جب میں نے اپنا بل دیکھا تو میں چونک گیا۔

متعلقہ تحاریر