فروری میں کورونا کی پانچویں لہر آسکتی ہے، محکمہ صحت نے خبردار کردیا

ملک میں اومیکرون کے 75 کیسز سامنے آنے کے بعد ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کورونا کی نئی لہر آنے کا امکان ہے جو سب سے خطرناک ہوگی۔

وزارت صحت حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ملک میں اومیکرون کیسز کی وجہ سے اگلے سال فروری میں کورونا وائرس کی پانچویں لہر آسکتی ہے۔

پاکستان میں اومیکرون ویریئنٹ کے 75 کیسز سامنے آنے پر ماہرین صحت نے کورونا کی نئی لہر کا امکان ظاہر کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان میں اومیکرون ویریئنٹ کے 75 کیسز سامنے آگئے

برطانیہ میں اومیکرون وائرس سے پہلی موت ہوگئی

ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا کی پانچویں لہر میں روزانہ 3 سے 4 ہزار افراد متاثر ہوسکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اومیکرون کیسز کی تعداد میں جتنی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اس سے امکان ہے کہ اگلے دو ہفتوں کے دوران پورے ملک سے اومیکرون کیسز رپورٹ ہونے لگیں گے۔

ماہرین صحت نے بتایا کہ کورونا ویکسین لگوانے والے افراد اومیکرون کی وجہ سے شدید بیمار ہونے سے بچ سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ سائنسدان ڈاکٹر عطا الرحمان نے پہلے ہی اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ اومیکرون کے اثرات کورونا وائرس کے ڈیلٹا ویریئنٹ سے بھی زیادہ ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اومیکرون سے ہمارے اسپتال نہ بھر جائیں کیونکہ یہ دو دن میں 3 گنا بڑھا کرے گا۔

ملک میں پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 39 ہزار 739 ٹیسٹ کیے گئے جس میں 348 افراد کا کورونا مثبت آیا جبکہ 6 افراد وائرس سے انتقال کرگئے۔

متعلقہ تحاریر