ایئرمارشل ارشد ملک نے پی آئی اے سے ناکارہ پرزے نکال دیئے

فی طیارہ ملازمین کی تعداد 550 سے کم ہو کر 260 رہ گئی جو کہ بین الاقوامی معیار کے مطابق ہے، سالانہ 8 ارب روپے کی بچت بھی ہوگی۔

پی آئی اے میں افرادی قوت کی شرح بین الاقوامی تناسب کے برابر ہوگئی، ضرورت سے زائد سیاسی بھرتیوں کیلئے پہچانے جانے والی قومی ایئرلائن کی افرادی قوت میں واضح کمی۔

سال 2017 میں پی آئی اے کے فی طیارہ ملازمین کی تعداد 550 تھی جو کم ہو کر 260 رہ گئی ہے، دنیا کی بہترین ائیر لائنز فی طیارہ ملازمین کی شرح کو 200 سے 250 کے درمیان رکھتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

پی آئی اے نے 5 سال بعد مشہد کیلیے پرواز شروع کردی

پی آئی اے پر پابندی لگا دینی چاہیے، زارا نور عباس خفا ہوگئیں

رواں سال مزید طیاروں کی آمد سے یہ شرع 220 پر آ جائے گی، پی آئی اے نے رضاکارانہ استعفیٰ اسکیم، جعلی ڈگری اور نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والے ملازمین کی برطرفی کر کے ملازمین کی تعداد کو کم کیا۔

1900 ملازمین نے رضاکارانہ استعفیٰ اسکیم سے استفادہ حاصل کیا، ایک ہزار کے قریب فرضی ملازمین موجودہ انتظامیہ نے برطرف کئے۔

837 ملازمین کو جعلی ڈگریوں کی وجہ سے نکالا گیا، 1100 ملازمین کے خلاف نظم و ضبط کی خلاف ورزیوں اور کرپشن کی وجہ کارروائی کی گئی۔

ملازمین کی تعداد کم کرنے سے ایئرلائن کو سالانہ 8 ارب روپے کی بچت بھی ہوگی،سی ای او پی آئی اے ایئرمارشل ارشد ملک نے کہا کہ ایئرلائن میں اصلاحاتی عمل جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ اصلاحاتی عمل کا اصل مقصد نظم و ضبط قائم کرنا ہے، مزید طیارے بیڑے میں شامل کر رہے ہیں جس سے پی آئی اے کی سروس کا معیار مزید بہتر ہوگا۔

متعلقہ تحاریر