پی ایچ سی کا بڑا اعلان، کووڈ ٹیسٹ فیس 4800 روپے مقرر

پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کا کہنا ہے کہ جو لیبارٹری یا اسپتال حکومت کے مقرر کردہ نرخوں سے زیادہ ٹیسٹ فیس وصول کرے گا اس کی رجسٹریشن منسوخ کردی جائےگی۔

پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن (پی ایچ سی) نے پی سی آر ٹیسٹ فیس کو کم کر کے 4,800 روپے فی ٹیسٹ کر دیا ہے تاکہ صوبے میں کیسز بڑھنے کے ساتھ ہی کووِڈ 19 کے لیے ٹیسٹ کیے جانے والے افراد کی شرح میں اضافہ ہو سکے۔

کمیشن نے پی سی آر ٹیسٹ کے لیے زیادہ فیس لینے والے سرکاری و نجی اسپتالوں اور لیبارٹریوں کے خلاف بھی کارروائی کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

بلاول بھٹو نے سندھ کے پہلے بون میرو ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کا افتتاح کردیا

کووڈ 19 سے حفاظت کے لیے سالانہ ایک فائزر خوراک لازم ہے، البرٹ بورلا

پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن (پی ایچ سی) کو نجی اسپتالوں اور لیبارٹریوں کے بارے میں رپورٹس موصول ہو رہی تھیں کہ وہ کورونا ٹیسٹ کے لیے 6500 سے 7000 روپے فی ٹیسٹ وصول کیے جارہے ہیں۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by H Pakistan (@hellopakistan)

پی ایچ سی نے اوور چارجنگ کا نوٹس لیتے ہوئے لیبارٹریوں کی رجسٹریشن منسوخ کرنے اور 4800 روپے سے زائد وصول کرنے والے اداروں کے خلاف بھاری جرمانے عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پی ایچ سی حکام نے فیس کے بارے میں عوام سے براہ راست معلومات کے لیے تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دیں ہیں۔

کوویڈ اپ ڈیٹ:

پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2 ہزار 283 کورونا کے کیسز مثبت آئے ہیں۔ جبکہ موذی کے شکار 7 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں، جن میں 5 کا تعلق لاہور جبکہ ملتان اور فیصل آباد میں ایک ایک مریض انتقال کرگیا گئے۔

اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران لاہور میں ایک ہزار 226، راولپنڈی میں 382، بہاولپور میں 94، فیصل آباد میں 87، ملتان میں 82، رحیم یار خان میں 58، گوجرانوالہ میں 55، سیالکوٹ میں 53، سرگودھا میں 32، شیخوپورہ میں 22، خانوال میں 16 افراد مثبت آئے۔ ڈی جی خان میں 15، چکوال اور ساہیوال میں 14، ننکانہ میں 12، منڈی بہاؤالدین میں 11، اوکاڑہ میں 10، حافظ آباد، جھنگ اور خوشاب میں نو، نو، قصور میں سات، وہاڑی میں چھ، راجن پور اور میانوالی میں چار چار اور اٹک اور لیہ میں تین تین کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں مثبت کیسز کی شرح تناسب 8.5 فیصد رہی۔

متعلقہ تحاریر