سندھ حکومت نئے تعلیمی سیشن کا اعلان کرکے بے چینی ختم کرے، اے پی آئی
چیئرمین بشیر احمد چنہ کا کہنا ہے تعلیمی سیشن کو پرانے شیڈول کے مطابق اپریل تا مارچ بحال کیا جائے۔

ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز (اے پی آئی) کے چیئرمین بشیر احمد چنہ کا کہنا ہے نئے تعلیمی سیشن اور سالانہ امتحانات کے شیڈول کا فوری اعلان کر کے اساتذہ، والدین اور بچوں میں پائی جانے بےچینی کا خاتمہ کیا جائے۔تعلیمی سیشن کو پرانے شیڈول کے مطابق اپریل تا مارچ بحال کیا جائے۔
ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز API سندھ کے چیئرمین بشیر احمد چنہ نے وزیر اعلیٰ سندھ جناب سید مراد علی شاہ، صوبائی وزیر تعلیم جناب سید سردار علی شاہ اور سیکریٹری تعلیم جناب غلام اکبر لغاری سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر نئے تعلیمی سیشن اور سالانہ امتحانات کے شیڈول کا فوری اعلان کیا جائے تاکہ اس سلسلے میں جاری افواہوں، غیر یقینی و اساتذہ، والدین اور بچوں میں پائی جانے بےچینی کا خاتمہ ہو۔
یہ بھی پڑھیے
بلاول بھٹو کا حلقہ انتخاب رتوڈیرو کا گرلز اسکول بنیادی سہولیات سے محروم
آئی بی اے میں زیرتعلیم غریب بچے ہمارا مستقبل ہیں، سید خورشید شاہ
انہوں نے مطالبہ کیا کہ تعلیمی سیشن کو پرانے شیڈول کے مطابق "اپریل تا مارچ” بحال کیا جائے تاکہ کووڈ-19 کے دوران ہونے والے تعلیمی نقصان کے ازالے کے ساتھ ساتھ نئے تعلیمی سال میں پڑھائی کے لیئے زیادہ وقت میسر ہو سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سال تعلیمی کیلینڈر بروقت جاری نہ ہونے کی وجہ سے اساتذہ اور طلبا پریشان اور غیر یقینی صورتحال کا شکار ہیں۔ کووڈ کے سبب اسکولز کی غیرمعمولی طویل بندش اور بغیر امتحان لیئے بچوں کو پاس کرنے کی پالیسی سے پورا نظام تعلیم پہلے ہی زوال کا شکار ہو چکا ہے۔ بروقت فیصلے نہ ہونے اور شعبہء تعلیم پر عدم توجہ نے رہی سہی کسر بھی پوری کر دی ہے۔
چیئرمین API سندھ کے مطابق ہمارے حکمرانوں کی غیر سنجیدگی اور تعلیم سے عدم دلچسپی کا عالم یہ ہے کہ دو سال تک تعلیمی ادارے بند رکھنے اور بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس کانفرنس کھیلنے والے وفاقی وزیر تعلیم کو انعام کے طور پر چوتھا بہترین وزیر قرار دیا گیا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ امتحانات کا عمل مارچ میں مکمل کیا جائے تاکہ اپریل سے نئے تعلیمی سال کا آغاز ممکن ہو سکے۔ ہو اور نئے تعلیمی سال میں پڑھائی کے لیئے زیادہ وقت میسر ہو سکے۔ موسم گرما کی تعطیلات یکم جون سے 31 جولائی تک کی جائیں تاکہ شدید موسم گرما میں بچے اپنے گھروں میں رہتے ہوئے ہوم ورک کے مطابق اپنی تدریسی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں۔
بشیر احمد چنہ کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کو جواز بناکر چھٹیوں کی تاریخیں تبدیل نہ کی جائیں۔ ماضی میں بھی ماہ رمضان المبارک میں صرف اوقات کار تبدیل کئے جاتے تھے۔ ہر سال الگ پالیسی، الگ تعلیمی کلینڈر اور آئے روز نت نئے تجربات کرکے طلبا کے مستقبل سے کھیلا جا رہا ہے۔ محکمہء تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کو عضو معطل بنا دیا گیا ہے۔ اسٹیئرنگ کمیٹی کی تشکیل نو کی جائے اور اس میں سرکاری اور نجی شعبہء تعلیم کو برابر نمائندگی دی جائے تاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تعلءم کی بہتری کے لیئے موئثر فیصلے کیئے جا سکیں۔