سینیٹر بننا ہے تو پاکستان آئیں، اسحاق ڈار کی ورچوئل حلف لینے کی استدعا مسترد

اسحاق ڈار اکتوبر 2017 سے علاج کرانے کے دعویٰ کے ساتھ برطانیہ میں مقیم ہیں اور سینیٹر منتخب ہونے کے بعد تاحال انہوں نے حلف نہیں اٹھایا۔

چئیرمین سینیٹ نے مسلم لیگ کے مرکزی رہنما اسحاق ڈار کی جانب سے ویڈیو لنک یا ہائی کمشنر لندن کے ذریعہ حلف اٹھانے کی تجویز مسترد کردی۔

مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کے نام خط تحریر کیا گیا تھا،  جس میں انہوں نے تجویز پیش کی تھی کہ وہ بیرون ملک مقیم ہیں، اس لئے وہ ویڈیو لنک کے ذریعے سینیٹر شپ کا حلف اٹھانا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

تحریک عدم اعتماد، اسمبلیوں سے استعفے ، اپوزیشن کے پاس بہتر آپشن کیا؟

وزیراعلیٰ سندھ کا ڈکیتوں اور ٹارگٹ کلرز کے خلاف ٹارگیٹڈ آپریشن کا حکم

ذرائع کے مطابق چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کی جانب سےخط کا قانونی جائزہ لیا گیا اور اسحاق ڈار کو جوابی خط ارسال کر دیا گیا۔ جس میں چیئرمین سینیٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسحاق ڈار کی فرمائش پر ویڈیو لنک کے ذریعے حلف نہیں لیا جاسکتا۔

چیئرمین سینیٹ کے جوابی خط میں سینیٹ کے قواعد و ضوابط کو حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ سینٹ قواعد میں اس کی کوئی گنجائش نہیں جبکہ لندن میں ہائی کمشنر کے ذریعے حلف نہیں لیا جاسکتا۔

چیئرمین سینیٹ نے خط میں کہا کہ سینیٹ کی رکنیت کا حلف اٹھانے کے لئے منتخب سینیٹر کا خود ایوان میں حاضر ہونا ضروری ہے۔

سابق وزیرخزانہ ، مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما اور سینیٹ کے منتخب رکن اسحاق ڈار نے رواں ماہ کی دس تاریخ کو وطن واپسی سے معذرت کرتے ہوئے بطور رکن سینیٹ حلف اٹھانے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

اسحاق ڈار نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو خط لکھا تھا کہ وہ برطانیہ میں زیرعلاج ہونے کے سبب پاکستان نہیں آ سکتے،  تاہم سینیٹر شپ کے لیے ان سے ورچوئل یا ویڈیو لنک کے ذریعے حلف لیا جائے اور یہ طریقہ سپریم کورٹ میں پہلے ہی زیر استعمال ہے۔

انہوں نے یہ بھی تجویز پیش کی تھی کہ لندن میں ہائی کمشنر یا کوئی اور مجاز شخصیت بھی ان سے حلف لے سکتی ہے۔ جس کے لئے آئین کے آرٹیکل 255 میں گنجائش موجود ہے۔

اسحاق ڈار اکتوبر 2017 سے علاج کرانے کے دعویٰ کے ساتھ برطانیہ میں مقیم ہیں اور سینیٹر منتخب ہونے کے بعد تاحال انہوں نے حلف نہیں اٹھایا۔

پاکستان کے قومی احتساب بیورو نے انہیں بدعنوانی کے مقدمات میں پیش نہ ہونے پر اشتہاری قرار دے رکھا ہے۔

اسحاق ڈار 3 مارچ 2018 کو سینٹر منتخب ہوئے تھے۔

متعلقہ تحاریر