وزیر خارجہ کی زیرقیادت پی ٹی آئی کا سندھ حقوق مارچ رواں دواں
شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے اپوزیشن کے تحریک عدم اعتماد والوں کے غبارے سے ہوا نکل چکی ہے ق لیگ نے وزیراعظم کو مکمل حمایت کا یقین جو دلا دیا ہے۔
گھوٹکی سے شروع ہونے والا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا سندھ حقوق مارچ مختلف شہروں سے ہوتا ہوا میرپور خاص پہنچ گیا ہے۔ مارچ کی قیادت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کررہے ہیں۔ جبکہ کارکنان کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ ساتھ صوبائی صدر اور وفاقی وزیر علی حیدر زیدی، اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ اور دیگر قائدین بھی مارچ کے ہمراہ ہیں۔
اس سے قبل پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے سکرنڈ میں رہنماء گل محمد رند کی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس کی۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا آج حقوق سندھ مارچ کا پانچواں روز ہے، اور دوسری طرف جانب سو کالڈ عوامی مارچ سرکاری خزانے پر کیا جارہا ہے۔ پیپلز پارٹی کے عوامی مارچ میں سرکار کے وسائل استعمال ہورہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
میڈیا ہاؤسز کی بے جا تنقید کی شکار تحریک انصاف ہی نہیں پیپلز پارٹی بھی ہے
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا سکھر میں انوکھا استقبال
انہوں نے کہا کہ میں بلاول بھٹو سے ایک معصومانہ سوال کرتا ہوں کہ وہ جس شہر سے گزرتے ہیں شہر کیوں بند کرواتے ہیں، عوامی مارچ میں عوام کو مارچ سے کیوں دور رکھا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا اصل میں یہ رینٹ اے مارچ کیا جارہا ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کہتے ہیں سندھ کا حق سندھ کو نہیں دیا گیا، 8.9 ٹریلن 14 سال میں سندھ کو ملے ہیں ، وہ اربوں روپے کہاں ہیں ، عمران خان نے 1 ہزار ارب ڈولپمینٹ کے لیے سندھ کو دیا ہے، مگر اس کا بھی کوئی حساب نہیں ہے۔ اب سندھ کے لوگ باشعور ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے جلسے سے پہلے کسی صحافی کو بھیج کر وڈیوز بنائی گئیں ، تاہم حقائق عوام سے چھپ نہیں پائیں گے، سندھ میں 15 سال سے مایوسی ہے، بلاول حساب دو 9 ہزار ارب کا جواب دو۔ یہ سندھیوں کا آج نعرہ بن چکا ہے، 44 فیصد ڈولپمینٹ بجٹ سندھ میں کرپشن کی نظر ہوگیا، عمران خان سے جواب مانگیں وہ عوام کو جوابدہ ہیں۔
تحریک عدم اعتماد پر تنقید کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا بلاول عدم اعتماد جیب سے نکالیں، ان کی تحریک سے اب ہوا نکل چکی ہے، کل چوہدری برادران سے وزیراعظم کی ملاقات میں اچھی گفتگو ہوئی، کیو لیگ نے کہا کہ ہم حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں، اپوزیشن ریکوزیشن جمع کراکے اجلاس بلوالے، اجلاس بلوا کر عدم اعتماد پیش کردیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یہ لوگ صرف عوام کو دھوکا دے رہے ہیں، وزیراعظم بلاول کے نعرے لگ رہے ہیں، پنجاب میں بلاول کی مقبولیت صرف 5 فیصد ہے، کیا صرف اندرون سندھ کی سیٹوں سے وزیراعظم بنیں گے، ووٹوں کے فارمولے سے بیٹا آپ وزیراعظم نہیں بن سکتے، ابھی آپ کو وقت لگے لکھی لکھائی باتیں پڑھتے ہیں، میں سندھ کے نوجوانوں میں تبدیلی دیکھ رہا ہوں۔
وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کے لوگ اب پیپلزپارٹی سے بیزار آ چکے ہیں، سندھ کے لوگ اب حقائق سمجھ رہے ہیں، پیپلزپارٹی کے عوامی مارچ میں جان نہیں ہے، سرکار اقتدار وسائل کو نکال دیں تو ان کا مارچ فیل ہوجائے گا۔ پیپلزپارٹی نے سندھ کو توڑا ہم جوڑنے آئے ہیں، پیپلزپارٹی نے اردو اور سندھی بولمے والوں میں تفریق پیدا کی۔
خارجہ پالیسی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ڈائیلاگ اینڈ دپلومیسی عمران خان کہتے ہیں، ایک ایک وزیرخارجہ سے یوکرین معاملے پر رابطے میں ہوں، میں تینوں وزراء سے رابطے میں ہوں، اس وقت 1121 بچے بارڈر کراس کرچکے ہیں۔