رتوڈیرو میں برسوں سے بند گورنمنٹ اسکول نے تعلیمی ایمرجنسی کا پُول کھول دیا

اسکول بند ہونے پر گاؤں کے بچوں نے احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے سیکریٹری تعلیم سے مطالبہ کیا کہ وہ اسکول میں تعلیمی سرگرمیوں کو بحال کروائیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو کے حلقہ میں اور شہیدوں کی شہر گڑهی خدابخش بھٹو سے محض چند کلوميٹر کی دوری پر نواحی گاؤں گلن جیہو میں گورنمنٹ بوائز پرائمری اور گرلز پرائمری اسکول گذشتہ کئی برسوں سے بند، محکمہ تعلیم خاموش تماشائی بن گیا۔

تفصيلات کی مطابق سندھ حکومت کی جانب سی پورے صوبے کی اندر تعلیمی ایمرجنسی کا پول کھلنے لگا ، پاکستان پیپلز پارٹی کے چٸيرمین اور ایم این اے بلاول بھٹو زرداری کی حلقہ انتخاب میں شامل نواحی گاؤں گلن جیہو کے بوائز اور گرلز اسکول گذشتہ آٹھ سال سے بند پڑے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

واپڈا اور بجلی کمپنیوں کی نجکاری کسی صورت قبول نہیں، سی بی اے یونین

سکھر میں کلین اینڈ گرین صفائی مہم ناکام ، شہر بھر میں گندگی کے ڈھیر

برسوں سے بند اسکول کی بلڈنگ کو گاؤں کے لوگوں نے مویشی باڑوں اور ڈیروں میں تبدیل کر دیا ہے۔

اس موقع پر علاقہ مکین سید عابد شاہ نے نمائندہ نیوز 360 سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گذشتہ آٹھ سال سے ہمارے گاؤں گلن جیہو کے بوائز پرائمری اور گرلز پرائمری اسکول بند ہیں اور اب کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگے ہیں۔

سید عابد شاہ کا کہنا تھا کہ متعدد بار تعلقہ ایجوکيشن آفيسر رتوڈيرو اور ڈی ای او پراٸمری لاڑکانہ کو شکایات درج کرائی ہیں مگر انتظامیہ کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے گاؤں کے دونوں اسکولوں کی اندر تعلیمی نظام مکمل طور پر بحال کیا جائے تاکہ ہمارے بچے بھی پڑھ لکھ کر اچھے اور کامیاب انسان بن سکیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ ہمارے بچوں کا مستقبل سنوارنے کے محکمہ تعلیم کے حکام کو اس جانب توجہ دینے کے احکامات جاری کرے۔ کیونکہ محکمہ تعلیم کے افسران ہمارے درخواست پر کوئی کارروائی نہیں کرتے ہیں۔

سید عابد شاہ کا کہنا تھا ہماری چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور محترمہ فریال تالپور ، وزیراعلی سندھ  ، وزیر تعلیم سندھ اور دیگر حکام سے پُرزور اپیل ہے کہ ہمارے گاؤں کے دونوں اسکولوں کی اندر تعلیمی سرگرميوں کو بحال کیا جائے۔

دوسری جانب اسکول بند ہونے پر گاؤں کے بچوں نے احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے سیکریٹری تعلیم سے مطالبہ کیا کہ وہ اسکول میں تعلیمی سرگرمیوں کو بحال کروائیں اور ہمارے مستقبل کو تباہ ہونے سے بچایا جائے۔ تعلیم انسان کی تیسری آنکھ ہے ہمارا بھی حق ہے کہ ہم بہتر تعلیم حاصل کر کے اپنے ملک کی خدمت کر سکیں۔

متعلقہ تحاریر