اسرائیلی پولیس کا خاتون فلسطینی صحافی کے جنازے کے شرکاپر حملہ

اسرائیلی پولیس کے تشدد کے باعث ابوعاقلہ کی میت شرکا کے ہاتھوں سے چھوٹ گئی،زمین پر گرنے سے بچالیا گیا،امریکی وزیرخارجہ نے واقعے کو پریشان کن قرار دیدیا

اسرائیلی حکومت نے سفاکیت کی انتہاکردی، صہیونی پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس کے مغربی کنارے پر صہیونی فوج کی فائرنگ سے3روز قبل ہلاک ہونے والی عرب ٹی وی چینل الجزیرہ سے تعلق رکھنے والی خاتون فلسطینی صحافی شیریں ابوعاقلہ کے جنازے پر حملہ کردیا۔

امریکی وزیرخارجہ انتھونی بلنکن نے خاتون صحافی کے جنازے کے شرکا پر اسرائیلی پولیس کے حملے کی مذمت کردی۔

یہ بھی پڑھیے

صہیونی فوج کی فائرنگ سے خاتون فلسطینی صحافی ہلاک

سری لنکا، احتجاجی مظاہروں میں 7 شہری ہلاک، فوج کو خصوصی اختیارات تفویض

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی پولیس  نے  خاتون صحافی کا جسد خاکی اٹھائے نوجوانوں پر لاٹھی چارج کردیا، خاتون صحافی کی میت شرکا کے ہاتھوں سے چھوٹ گئی تاہم اسے زمین پر گرنے سے بچالیاگیا۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق گزشتہ روز شیریں ابو عاقلہ  کی میت مقبوضہ بیت القدس کےمشرقی علاقے میں واقع  سینٹ جوزف اسپتال سے برآمد ہوئی توجلوس جنازہ  شرکا نے ان کا جسد خاکی  میت  گاڑی کے بجائے کاندھوں  پرچرچ  لے جانے پر اصرار کیا اور فلسطینی پرچم لہرا کر صہیونی حکومت کیخلاف نعرے لگائے جس پر اسرائیلی پولیس نے شرکا پر لاٹھی چارج کردیا۔

اسرائیلی پولیس کے حملے کے نتیجے میں ابو عاقلہ کا جسد خاکی اٹھائے نوجوانوں کے قدم لڑکھڑا  گئے اور تابوت ہاتھوں سے چھوٹ گیا تاہم اسے زمین پر گرنے سے بچالیا گیا۔بعد ازاں ہزاروں افراد غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے ابوعاقلہ کی میت  لے گئے۔

خاتون صحافی کے جلوس جنازہ پر اسرائیلی دہشت گردی  کیخلاف دنیا بھر میں مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔امریکی وزیرخارجہ انتھونی بلنکن نے بھی  واقعے کو پریشان کن قرار دیا ہے۔

انتھونی بلنکن نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ  ہمیں فلسطینی امریکی شیریں ابو عاقلہ کے جلوس جنازہ میں اسرائیلی پولیس کی مداخلت کی تصاویر سے شدید پریشانی ہوئی ہے۔ ہر خاندان اپنے پیاروں کو باوقار اور بلا روک ٹوک سپرد خاک  کرنے کا مستحق ہے۔

متعلقہ تحاریر